بھوپال: مدھیہ پردیش کے ضلع بالا گھاٹ میں ایک عجیب معاملہ سامنے آیا ہے۔ بالا گھاٹ کے بیہر علاقہ سے ایک لاپتہ شخص کی لاش برآمد ہوئی۔ ایک خاندان نے لاش کی پہچان کرتے ہوئے گھر کا فرد سمجھ کر آخری رسومات ادا کر دیں۔ وہیں ایک دوسرے خاندان والوں کو لاش کی گمشدگی کا علم ہوا تو لواحقین نے پہنچ کر لاش کو باہر نکالا اور دوبارہ آخری رسومات ادا کیں۔ Dead Body Cremated Twice
بتادیں کہ چند روز قبل بیہر جتہ بھنڈیری میں ندی کے کنارے ایک نامعلوم شخص کی لاش ملی تھی۔ یہ جانکاری کوٹوار نے بیہر پولیس اسٹیشن کو دی تھی۔ چونکہ لاش کا پتہ نہیں چل سکا تھا، اس لیے اس کی اطلاع بیہر پولیس اسٹیشن نے آس پاس کے تمام تھانوں میں دی تھی۔ تھانہ کے ذریعہ لاپتہ افراد کی معلومات حاصل کی گئی۔ امت جیمز نام کے ایک شخص نے اکوا پولیس اسٹیشن میں والد آنند جیمس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ لاش کی شناخت کے لیے لواحقین کو بلایا گیا۔ لاش کی حالت بھی ٹھیک نہیں تھی۔ لاش کے جسم پر نشانات کی بنیاد پر Dead Body identification of marks لواحقین نے متوفی کا نام آنند جیمز بتایا۔
جس کے بعد بہار پولیس نے قانونی کارروائی کرتے ہوئے لاش کو لواحقین کے حوالے کر دیا۔ اہل خانہ نے اپنے مذہبی روایات کے مطابق لاش کو مشن اسکول بیہر کے قریب قبرستان میں سپرد خاک کر دیا۔ اس کے بعد جب ملاجکھنڈ تیگی پور کے رہنے والے بیگا خاندان نے متوفی کی تصویر واٹس ایپ پر دیکھی تو انہوں نے بیہر پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی کہ متوفی ہمارے خاندان کا سکھ لال پرتے ہے۔ Dead Body Cremated Twice
اس پر کارروائی کرتے ہوئے بیہر پولیس نے دونوں خاندانوں کے سامنے دفن کی گئی لاش کو باہر نکالا۔ دونوں خاندانوں کی باہمی رضامندی اور لاش کے نشانات کی بنیاد پر متوفی کو سکھ لال پراتے سمجھتے ہوئے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔ اس کے بعد دوسری بار اس کی آخری رسومات Dead Body Cremated Twice in Balaghat ادا کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: Fetus Found In Fetus : چالیس دن کی بچی کے پیٹ سے جنین برآمد، ڈاکٹر بھی حیران