بھوپال :ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں سماجوادی پارٹی کے سینئر ترجمان شمس الحسن نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑی حیرت کی بات ہے کہ بھارت جوڑو یاترا کی گئی لیکن کسی نے یہ نہیں بتایا کہ بھارت ٹوٹا کب تھا۔ اب کانگریس کا نیا نعرہ ہے کہ ہاتھ سے ہاتھ جوڑو ہمارا کہنا ہے کہ کانگریس نے ہاتھ چھوڑا ہی کیوں تھا۔ 1947 میں جب ملک آزاد ہوا تو آپ نے لوگوں کا ہاتھ چھوڑ دیا۔یہ ہاتھ دھیرے دھیرے چھوٹ گیا اور لوگ دور کھڑے ہوگئے تو اب آپ کہہ رہے ہو کہ ہاتھ جوڑو ۔
سماج وادی پارٹی کے رہنما نے کہا کہ کانگریس کے کہنے اور کرنے میں بڑا فرق ہے۔ ہاتھ سے ہاتھ جوڑو یا بھارت جوڑ جیسے کاموں کو انجام دینے کا مقصد صرف ایک ہی ہے کہ کانگریس عوام کو اپنی طرف راغب کرنا چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Sadbhavana Award اندور میں سماجی کارکنان سد بھاونا ایوارڈ سے سرفراز
شمس الحسن نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہمیشہ سے ہی جوتوں اور لاتوں والی پارٹی رہی ہے۔کانگریس میں کبھی کسی لیڈر کا کرتا پھاڑا جاتا ہے تو کبھی کسی کی کرسی چھینی جاتی ہے۔ یہ کانگریس کا چلن ہے۔ یہ آج کل بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس میں زبردست طریقے سے چلنے لگا ہے۔ رہی سماجوادی پارٹی کی بات تو یہ پارٹی ایک اچھے خیالات اور ایک نظریے والی پارٹی ہے۔ ہماری پارٹی میں ایک لیڈر اور ایک آرڈر ایک آئین ہے۔اسی کو لے کر سماج وادی پارٹی کام کر رہی ہے۔ ہم لوگ بابا صاحب امبیڈکر کے بنائے گئے آئین کے مطابق چل رہے ہیں۔