ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں تنظیم مجلس اقبال کے زیر اہتمام بھوپال کے مشہور و معروف شاعر مرحوم سالک بھوپالی کی غزلوں کا مجموعہ 'غزلیات سالک' کا اجرا عمل میں آیا۔
آج پروگرام میں تشریف لائے مہمان نے سالک بھوپالی کی ادبی زندگی پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سالک بھوپالی نے ہمیشہ اپنے مشاہدے اور تجربات کو سادگی اور سلیقے سے پیش کیا، جس میں طنز و مزاح کی چاشنی بھی تھی اور دلفریبی بھی، سالک بھوپالی کی شاعری اہم اور نامور بھوپالی شعراء کے درمیان ایک سلسلے کی کڑی ہے اور اس کا مطالعہ اسی نقطہ نظریہ کا ہونا چاہیے۔
سالک بھوپالی نے اپنی شاعری کے ذریعے عوامی فکر اور مسائل کی عمدہ عکاسی کی ہے اور اس طرح اپنے عہد کی بخوبی نمائندگی بھی کی۔
واضح رہے کہ سالک بھوپالی کی صاحبزادی نے اپنے والد کا کلام بڑی محنت کے ساتھ یکجا کیا اور دیگر شاعروں اور ادیبوں کی مدد سے اسے کتاب کی شکل دی۔
جسے دیکھتے ہوئے کہا گیا کہ اپنے بزرگوں کو یاد رکھنا اور ان کی میراث کی حفاظت کرنا قابل تعریف ہے اور سالک بھوپالی کی صاحبزادی کی اس کوشش کو لوگ ستائش کر رہے۔