ہندو مذہب میں بہت سے تہوار منائے جاتے ہیں پر ایک تہوار ایسا ہے جس میں بہن بھائی کے ہاتھ پر ایک معمولی سا دھاگہ باندھ کر اپنے حفاظت کا وعدہ لیتے ہیں اور جب وہ دھاگہ بھائی کے ہاتھ پر باندھا جاتا ہے تو بیش قیمتی ہو جاتا ہے، اور اسی کو کہتے ہیں راکھی۔
لیکن اس راکھی تہوار پر بھی کورونا وائرس کے چلتے گہن لگ گیا ہے۔ وہی بھارت اور چائنا کے خراب ہوئے رشتوں کے چلتے بازار اور تہواروں کے رنگ پھیکے نظر آرہے ہیں۔
آپ کو واضح کرتے چلیں کہ پچھلے کئی سالوں سے راکھی کے وقت چائنا کی راکھیاں بازار میں آیا کرتی تھیں، جو بہت خوبصورت اور سستی ہوا کرتی تھیں۔
لیکن اس بار لاک ڈاؤن کے چلتے نہ تو چائنا کا مال آیا ہے اور نہ ہی دوسری ریاستوں سے آنے والی راکھیاں بازار میں آ پائی ہیں۔
مزید پڑھیں:
اندور: ان لاک ہوتے ہی بازاروں کی رونق بحال
ساتھ ہی بھارت اور چائنا کے رشتے خراب ہونے کے چلتے لوگوں نے بھی چائنا کے سامان کی مخالفت کی ہے، جس کے چلتے بازار متاثر ہو گیے ہیں اور اس پر ستم یہ کی تہواروں کے وقت بھوپال میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے، جس سے تاجروں کو بڑا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔