کورونا کا قہر اور لاک ڈاؤن کے بیچ مدھیہ پردیش کے اسپتالوں میں طبی سہولیات کے فقدان اور دواؤں کی ہونے والی کالابازاری کے خلاف اپوزیشن کی سیاسی پارٹیاں ہی آواز نہیں اٹھا رہی ہیں بلکہ عوام بھی حکومت کے جھوٹے وعدوں سے اب بیزار ہونے لگے ہیں۔
کورونا کے دور میں حکومت کی ناکامی ،اسپتالوں میں طبی سہولیات کے فقدان ،دواؤں کی کالابازاری کو لے کر بھوپال کے رکن اسمبلی عارف مسعود کے ذریعہ بھوپال میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ عارف مسعود کی کال پر نہ صرف کانگریس کارکنان بلکہ عام لوگوں نے بھی بڑی تعداد میں اپنے گھروں کے باہر چھتوں پر کالے جھنڈے لگائے تھے۔
پولیس اور منسیپل کارپوریشن کے ملازمین دن بھر کالے جھنڈے نکالتے رہے اور کانگریس کارکنان کے ساتھ عام لوگ بھی کالے جھنڈے لگا کر حکومت حکومت کے خلاف اپنا احتجاج بلند کرتے رہے۔
واضح رہے کہ دو روز پہلے رکن اسمبلی عارف مسعود نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ کورونا عام انسانوں کے لیے تو ایک عذاب ہے، لیکن بھارتی جنتا پارٹی کے لوگوں کے لیے پیسہ کمانے کا ذریعہ ہے۔
پولیس تفتیش میں وزیر اور ان کے گھر والوں کے نام انجکشن کی کالابازاری میں سامنے آ رہے ہیں۔ لیکن حکومت کے ذریعہ کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔
کورونا کی تباہ کاری کے درمیان ہسپتالوں میں بیڈ نہیں ہیں، آکسیجن کی سپلائی نہیں، دو اور انجکشن کی کالابازاری کے ساتھ مہنگائی اپنے عروج پر ہے۔
ان تمام باتوں کو لے کر ہم نے کالے جھنڈے لگا کر احتجاج کرنے کا اعلان کیا تھا۔ عارف مسعود نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا عوام نے اپنا درد سمجھتے ہوئے احتجاج میں حصہ لیا۔