ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں آج عالمی یوم اردو کے موقع پر تنظیم مجلس اقبال نے اپنے ادبی تقریب کا اہتمام کیا۔ جس میں دانشوروں نے شرکت کی اور اردو زبان پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اردو زبان مسلمانوں کی زبان نہیں بلکہ تمام بھارتیوں کی زبان ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ اردو کی پیدائش ہی بھارت میں ہوئی ہے۔ لیکن آج فرقہ پرست طاقتوں نے اردو کو مخصوص طبقہ کی زبان کہہ کر اردو کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی زبان کا وجود انسان کی ضرورت کی تکمیل کیلئے عمل میں آتا ہے۔ اگر زبان کو حکومت کی سرپرستی حاصل ہوتی ہے تو مخالفین کی لاکھ کوششوں کے باوجود وہ نشوونما پاتی ہے اور قوم کی تعمیر و ترقی میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے اور سماج میں بھائی چارگی، آپسی رواداری اور سماج کی یکجہتی کے تانے بانے کو مزید مضبوط کرتی ہے۔
اس موقع پر یہ بھی کہا گیا کہ کہ ایک حقیقت یہ ہے کہ کسی زبان کو زندہ رکھنے اور اس کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اس زبان کی تعلیم ہونا ضروری ہے۔ اس لیے اردو زبان کو زندہ رکھنے اور اس کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے اس کی درس و تدریس کو جاری رکھنا نہایت ضروری ہے-
مزید پڑھیں: شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبالؒ کا آج 144واں یوم پیدائش
آج بھوپال میں عالمی یوم اردو کے موقع پر مجلس اقبال کے ذریعہ اردو زبان کی ترقی اور اس کی فروغ پر دانشوروں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اردو کی ترقی کے لیے کیا اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں اس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔