لکھنؤ: اقلیتی بہبود، مسلم وقف اور حج کے وزیر دھرم پال سنگھ نے آج یہاں ودھان بھون واقع اپنے دفتر کے کمرے میں عازمین حج کے انتظامات کے سلسلے میں ایک جائزہ میٹنگ کی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ عازمین حج کو کسی بھی مرحلے پر کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہیں ہونا چاہیے اور اگر کوئی مسئلہ درپیش ہے تو اسے فوری طور پر حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حجاج کی واپسی کی پروازیں 3 جولائی سے شروع ہوں گی، اس لیے واپسی پر لکھنؤ کے حج ہاؤس میں حجاج کی مفت رہائش کے لیے بھی بہتر انتظامات کیے جائیں۔ اس کے ساتھ حجاج کے پہلے قافلہ کی آمد پر ان کا شاندار استقبال کیا جائے۔
اقلیتی بہبود کے وزیر نے کہا کہ حج ہاؤس میں عازمین کے لیے تمام انتظامی انتظامات صحیح طریقے سے کیے جائیں۔ 13 جون 2023 تک لکھنؤ امویسی ایئر پوریٹ کل 12791 عازمین حج جن میں وارانسی ہوائی اڈے سے والے عازمین حج بھی شامل ہیں اور دہلی ہوائی اڈے سے 11864 عازمین حج روانہ ہو چکے ہیں۔ اب تک کل 24655 عازمین حج جا چکے ہیں۔ باقی 305 مسافروں کو 17 اور 19 جون 2023 کو لکھنؤ ہوائی اڈے سے بھیجا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ ہوائی اڈے سے پروازیں 21 مئی 2023 سے شروع ہوئی تھیں، جس کے لیے عازمین حج کی 19 مئی 2023 سے مولانا علی میاں میموریل حج ہاؤس میں آمد شروع ہوگئی تھی۔ عازمین حج کو RO پر مشتمل ٹھنڈا پانی فراہم کرنے کے لیے حج ہاؤس میں تین کمرشل آر او واٹر پلانٹ لگائے گئے ہیں۔ حج کمیٹی کا دفتر عازمین حج کو ان کے سفر سے متعلق دستاویز مہیا کرانے کے لیے 24 گھنٹے کام کر رہا ہے۔ میونسپل کارپوریشن نے عمارت کی صفائی کے مکمل انتظامات کئے ہیں۔ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے عمارت میں فاگنگ اور کیڑے مار دوا کے اسپرے وغیرہ کے انتظامات کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
احاطے میں ہی سعودی ایئر لائن کا ایک چیک اِن کاؤنٹر کھولا گیا ہے جہاں ایئر لائن کی طرف سے سامان وصول کرنے کے بعد مسافروں کو سعودی عرب پہنچنے پر ان کی رہائش گاہوں پر براہ راست سامان فراہم کیا جاتا ہے۔ مسافروں کی سہولت کے لیے ان کے قیام کے لیے جن مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے اور انتظامی بندوبست مکمل طور پر ایئر کنڈیشنڈ کیے گئے ہیں۔ مسافروں کے طبی اور ویکسینیشن کے لیے سائٹ پر ایک عارضی سہولت ایک ڈسپنسری قائم کی گئی ہے جو 24 گھنٹے کام کر رہی ہے۔ مسافروں کی سیکیورٹی وغیرہ کے لیے 24 گھنٹے سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔ مسافروں کی دیکھ بھال کے لیے 30 خادم الحجاج کو سعودی عرب میں تعینات کیا گیا ہے۔
حج 2023 میں ہر عازمین حج کو اپنے ساتھ 1500 سے 10000 سعودی ریال لے جانے کی اجازت ہے۔ جس کے لیے وہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کا کاؤنٹر حج ہاؤس، لکھنؤ میں ہے۔ پرواز کے مقام پر تمام انتظامات مسافروں کو مفت دستیاب ہیں اور انتظامات سے متعلق تمام محکموں کے کیمپ آفس اس جگہ پر قائم ہیں۔ مسافروں کو اے سی بسوں کے ذریعہ براہ راست ہوائی اڈے بھیجا جا رہا ہے اور حفاظتی گارڈ کی نگرانی میں ٹرکوں سےان کا سامان بھی بھیجا جاتا ہے۔ عازمین حج کی سہولت کے لیے حج ہاؤس اور ہوائی اڈے دونوں جگہ پر ملازمین،رضاکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ واپسی کی پرواز پر امیگریشن، کسٹم ، سامان ( لگیج) اور سفر سے متعلق امور کے لیے ملازمین اور رضاکاروں کو ایئرپورٹ پر تعینات کیا جاتا ہے۔
میٹنگ میں ریاستی وزیر برائے اقلیتی بہبود جناب دانش آزاد انصاری نے کہا کہ عازمین حج کے سفر سے متعلق معاملات کو سلجھانے کا خاص خیال رکھا جائے۔ کوشش کی جائے کہ عازمین حج کو زیادہ سے زیادہ سہولیات میسر ہوں تاکہ ان کا حج کا سفر بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل ہو سکے اور ہم سب اس مقدس کام میں حصہ لے سکیں۔ میٹنگ میں یوپی اسٹیٹ حج کمیٹی کے چیئرمین محسن رضا نے کہا کہ حج کمیٹی نے عازمین حج کے لیے تمام انتظامات کو یقینی بنایا ہے اور ان کی تمام سہولیات کا خیال رکھا جا رہا ہے اور موصول ہونے والی شکایات اور مسائل کو بھی فوری طور پر حل کیا جا رہا ہے۔ اس میٹنگ میں محکمہ اقلیتی بہبود کے خصوصی سکریٹری آنند کمار، جوائنٹ سکریٹری گلاب سنگھ اور ڈائرکٹر جے ریبھا، حج کمیٹی کے سکریٹری/ایگزیکٹیو آفیسر ایس پی تیواری اور جاوید صدیقی موجود تھے۔