ETV Bharat / state

یوپی کے بعد اب مدھیہ پردیش میں نئی آبادی پالیسی پر سیاست گرم

اترپردیش کے بعد اب مدھیہ پردیش میں بھی پاپولیشن کنٹرول پالیسی پر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ ترقی کے لیے نئی آبادی پالیسی ضروری ہے، جبکہ کانگریس نے کہ اسے دلتوں اور قبائلی طبقات پر حملہ قرار دیا ہے۔

author img

By

Published : Jul 14, 2021, 4:05 PM IST

politics on new population policy in madhya pradesh
یوپی کے بعد اب مدھیہ پردیش میں نئی آبادی پالیسی کو لیکر سیاست گرم

یوپی کے بعد اب ریاست مدھیہ پردیش میں بھی پاپولیشن کنٹرول پالیسی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، جس پر بی جے پی اور کانگریس میں سیاست گرم ہوتی جا رہی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

بی جے پی کے رکن اسمبلی رامیشور شرما نے پاپولیشن کنٹرول پالیسی سے متعلق کہا کہ اس وقت ملک کو ضرورت ہے پاپولیشن کنٹرول پالیسی کی۔ مدھیہ پردیش ہو، اترپردیش ہو یا کوئی بھی ریاست جہاں پر بھی آبادی بڑھتی ہے تو اس کا بوجھ ملک پر آتا ہے۔ اس لیے اب مدھیہ پردیش کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ یہاں پر بھی پاپولیشن کنٹرول قانون نافذ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کو پیدا کر سڑکوں پر چھوڑنا نہیں ہے بلکہ ان کا اچھا مستقبل بنانا ہے۔ بچیں پڑھے، لکھے، آگے بڑھے اور انہیں اچھے روزگار مہیا ہو وہ ترقی کریں اور عزت کی زندگی جیے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایسے ملک ہے، جن کی آبادی ہماری صوبے سے کم ہے۔ مگر ہمارے ملک میں آبادی اب سر درد بن گئی ہے۔ لوگ پانچ بیویاں رکھتے ہیں اور 25 بچے پیدا کرتے ہیں اور انہیں چھوڑ دیتے ہیں اور بعد میں بدنامی سرکار کی ہوتی ہے۔ کہا جاتا ہے کی حکومت انہیں روزگار نہیں دے رہی ہے۔ صحیح علاج نہیں دے رہی ہے، رہنے کے لئے انہیں صحیح جگہ نہیں مل رہی ہے۔ اس لیے پاپولیشن کنٹرول پالیسی پر ایک بار اچھے سے سوچا جانا چاہیے۔

وہی کانگریس کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کس بنیاد پر پاپولیشن کنٹرول قانون لانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی نیت میں کھوٹ ہے اور یہ آر ایس ایس کے نظریے پر کام کر رہے ہیں، کیونکہ اب آر ایس ایس کو دلت اور قبائلی طبقہ کھٹک رہا ہے۔ یہ دلتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں کیونکہ گاؤں اور دیہاتوں میں دلت اور قبائلیوں کے گھروں میں 7 سے 8 بچے ہوتے ہیں۔ اور گاؤں میں ایک نعرہ ہوتا ہے ہماری اولاد ہماری لاٹھی اور بھارتیہ جنتا پارٹی ان پر حملہ کر رہی ہے۔ ان کو ملک کی ترقی سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔

وہی جب عارف مسعود سے اقلیتی طبقے کو بھی پاپولیشن کنٹرول پالیسی کے تحت نشانہ بنایا جارہا ہے تو انہوں نے کہا بھارتیہ جنتا پارٹی مسلم طبقہ کو کوئی بھی الٹے سیدھے کام کرنا ہو تو مسلم طبقے کو آگے کر دیتی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے پہلے بھی ایسے کام کروا لیے جو عوام کو بعد میں پتہ چلے گا، لیکن ابھی یہ جنھیں نشانہ بنا رہے ہیں وہ دلت اور اور قبائلی طبقہ ہے۔

مزید پڑھیں: Religion Conversion Issue: 'تبدیلیٔ مذہب کے نام پر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازش'

انہوں نے کہا کہ جب ملک آزاد ہوا تھا تو اقلیتوں کی آبادی 12 سے 18 کروڑ تھی۔ ملک کی آبادی ابھی 135 کروڑ ہے، جس میں مسلم طبقہ 22 کروڑ کے قریب ہے، تو آبادی مسلم طبقے کی بڑی یا پھر دوسرے طبقوں کی۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ مسلم سماج پر نشانہ لگا کر اپنے ووٹوں اور اپنی سیاست کو بنائے رکھنے کا مقصد ہے۔

یوپی کے بعد اب ریاست مدھیہ پردیش میں بھی پاپولیشن کنٹرول پالیسی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، جس پر بی جے پی اور کانگریس میں سیاست گرم ہوتی جا رہی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

بی جے پی کے رکن اسمبلی رامیشور شرما نے پاپولیشن کنٹرول پالیسی سے متعلق کہا کہ اس وقت ملک کو ضرورت ہے پاپولیشن کنٹرول پالیسی کی۔ مدھیہ پردیش ہو، اترپردیش ہو یا کوئی بھی ریاست جہاں پر بھی آبادی بڑھتی ہے تو اس کا بوجھ ملک پر آتا ہے۔ اس لیے اب مدھیہ پردیش کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ یہاں پر بھی پاپولیشن کنٹرول قانون نافذ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کو پیدا کر سڑکوں پر چھوڑنا نہیں ہے بلکہ ان کا اچھا مستقبل بنانا ہے۔ بچیں پڑھے، لکھے، آگے بڑھے اور انہیں اچھے روزگار مہیا ہو وہ ترقی کریں اور عزت کی زندگی جیے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایسے ملک ہے، جن کی آبادی ہماری صوبے سے کم ہے۔ مگر ہمارے ملک میں آبادی اب سر درد بن گئی ہے۔ لوگ پانچ بیویاں رکھتے ہیں اور 25 بچے پیدا کرتے ہیں اور انہیں چھوڑ دیتے ہیں اور بعد میں بدنامی سرکار کی ہوتی ہے۔ کہا جاتا ہے کی حکومت انہیں روزگار نہیں دے رہی ہے۔ صحیح علاج نہیں دے رہی ہے، رہنے کے لئے انہیں صحیح جگہ نہیں مل رہی ہے۔ اس لیے پاپولیشن کنٹرول پالیسی پر ایک بار اچھے سے سوچا جانا چاہیے۔

وہی کانگریس کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کس بنیاد پر پاپولیشن کنٹرول قانون لانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی نیت میں کھوٹ ہے اور یہ آر ایس ایس کے نظریے پر کام کر رہے ہیں، کیونکہ اب آر ایس ایس کو دلت اور قبائلی طبقہ کھٹک رہا ہے۔ یہ دلتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں کیونکہ گاؤں اور دیہاتوں میں دلت اور قبائلیوں کے گھروں میں 7 سے 8 بچے ہوتے ہیں۔ اور گاؤں میں ایک نعرہ ہوتا ہے ہماری اولاد ہماری لاٹھی اور بھارتیہ جنتا پارٹی ان پر حملہ کر رہی ہے۔ ان کو ملک کی ترقی سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔

وہی جب عارف مسعود سے اقلیتی طبقے کو بھی پاپولیشن کنٹرول پالیسی کے تحت نشانہ بنایا جارہا ہے تو انہوں نے کہا بھارتیہ جنتا پارٹی مسلم طبقہ کو کوئی بھی الٹے سیدھے کام کرنا ہو تو مسلم طبقے کو آگے کر دیتی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے پہلے بھی ایسے کام کروا لیے جو عوام کو بعد میں پتہ چلے گا، لیکن ابھی یہ جنھیں نشانہ بنا رہے ہیں وہ دلت اور اور قبائلی طبقہ ہے۔

مزید پڑھیں: Religion Conversion Issue: 'تبدیلیٔ مذہب کے نام پر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازش'

انہوں نے کہا کہ جب ملک آزاد ہوا تھا تو اقلیتوں کی آبادی 12 سے 18 کروڑ تھی۔ ملک کی آبادی ابھی 135 کروڑ ہے، جس میں مسلم طبقہ 22 کروڑ کے قریب ہے، تو آبادی مسلم طبقے کی بڑی یا پھر دوسرے طبقوں کی۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ مسلم سماج پر نشانہ لگا کر اپنے ووٹوں اور اپنی سیاست کو بنائے رکھنے کا مقصد ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.