ETV Bharat / state

بھارت کی تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا الزام

سماجی, ثقافتی و ادبی تنظیم شعری اکادمی کے زیرا ہتمام منعقد پروگرام کے دوران ریٹائرڈ ڈی جی پی ایم ڈبلیو انصاری نے کہا کہ' بھارت کی تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی جو خراب سیاست ملک میں چل رہی ہے اس میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہیں'۔

'بھارت کی تاریخ پیش کرنے میں سیاست'
author img

By

Published : Nov 5, 2019, 12:08 AM IST

بھوپال کی تنظیم شعری اکادمی کے پروگرام میں گاندھی جی کی جان بچانے والے بطخ میاں انصاری نامی کتاب کا اجراء عمل میں آیا-

'بھارت کی تاریخ پیش کرنے میں سیاست'
رسم اجرا میں مہمانوں نے مہاتما گاندھی کے تعلق سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ' ملک کو آزادی دلانے میں اپنی جان کو قربان کرنے والے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قاتل کو اپنا آئیڈ یل ماننے والوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ سید نصیر احمد کے ذریعے تحریر کردہ اس کتاب کو ہندی, اردو اور انگریزی زبان میں شائع کیا گیا ہے- ساتھ ہی اسکا تلگو ایڈیشن بھی تیار کیا جا رہا ہے-

ایم ڈبلیو انصاری نے اس کتاب کے ایک حصے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ' سنہ1917 میں بطخ میاں انصاری نے چمپارن تحریک کے دوران گاندھی جی کی جان بچائی تھی اس دوران ایک تحریک کے لیے چمپارن پہنچے گاندھی جی سے انگریز خوفزدہ تھے جس کے بعد انہیں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا اور ان کے دودھ میں زہر ملا یا گیا جسے گاندھی جی پینے ہی والے تھے کہ بطخ میاں انصاری نے انہیں دودھ پینے سے روک دیا اس طرح گاندھی جی کی جان بچ گئی-'

بھوپال کی تنظیم شعری اکادمی کے پروگرام میں گاندھی جی کی جان بچانے والے بطخ میاں انصاری نامی کتاب کا اجراء عمل میں آیا-

'بھارت کی تاریخ پیش کرنے میں سیاست'
رسم اجرا میں مہمانوں نے مہاتما گاندھی کے تعلق سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ' ملک کو آزادی دلانے میں اپنی جان کو قربان کرنے والے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قاتل کو اپنا آئیڈ یل ماننے والوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ سید نصیر احمد کے ذریعے تحریر کردہ اس کتاب کو ہندی, اردو اور انگریزی زبان میں شائع کیا گیا ہے- ساتھ ہی اسکا تلگو ایڈیشن بھی تیار کیا جا رہا ہے-

ایم ڈبلیو انصاری نے اس کتاب کے ایک حصے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ' سنہ1917 میں بطخ میاں انصاری نے چمپارن تحریک کے دوران گاندھی جی کی جان بچائی تھی اس دوران ایک تحریک کے لیے چمپارن پہنچے گاندھی جی سے انگریز خوفزدہ تھے جس کے بعد انہیں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا اور ان کے دودھ میں زہر ملا یا گیا جسے گاندھی جی پینے ہی والے تھے کہ بطخ میاں انصاری نے انہیں دودھ پینے سے روک دیا اس طرح گاندھی جی کی جان بچ گئی-'

Intro:گاندھی کے قاتل کو بنایا جارہا ہے مہاتما- محافظ کو فراموش کردیا , بھوپال کی تنظیم شعری اکادمی کے پروگرام رسم اجرا میں مہمانوں نے کیا اظہار خیال-


Body:ہندوستان کی تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی جو گندی سیاست ملک پر چھائی ہے اس میں افسوسناک پہلو جڑتے جا رہے ہیں- ملک کو آزادی دلانے میں اپنی جان کو قربان کرنے والے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قاتل کو پوجنے والوں کی تعداد یہاں بڑھتی جا رہی ہے- اس کے لیے لوگ مندر بنانے سے لے کر مہا گرنتھ لکھنے کو تیار ہے اور اس کے لیے رات دن بحث کرنے میں بھی مبتلا رہتے ہیں- اس کے برخلاف جن لوگوں نے اس عظیم شخصیت کو تحفظ دینے کی پہل کی ان کی جان بچانے کے لیے اپنے خاندان تک کے لیے ایک بڑے نقصان کا سبب بن گئے ان کا نام تو کہیں درج نہیں ہے - اور نہ ہی کسی اسٹیج پر ان کا ذکر کیا جاتا ہے- سماجی, ثقافتی و ادبی تنظیم شعری اکادمی کے زیرا ہتمام منعقد پروگرام کے دوران ریٹائرڈ ڈی جی پی ایم ڈبلیو انصاری نے یہ بات کہی- اس موقع پر گاندھی جی کی جان بچانے والے بطخ میاں انصاری نامی کتاب کا بھی اجراء عمل میں آیا- سید نصیر احمد کے ذریعے تحریر کردہ اس کتاب کو ہندی, اردو اور انگریزی زبان میں شائع کیا ہے- ساتھ ہی اسکا تلگو ایڈیشن بھی تیار کیا جا رہا ہے- ایم ڈبلیو انصاری نے اس کتاب کے ایک حصے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سنہ1917 میں بطخ میاں انصاری نے چمپارن تحریک کے دوران گاندھی جی کی جان بچائی تھی اس دوران ایک تحریک کے لئے چمپارن پہنچے گاندھی جیز سہی انگریز خوفزدہ تھے جس کے بعد انہوں نے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا اور ان کے دودھ میں زہر دیا گیا جسے گاندھی جی پینے ہی والے تھے کہ بطخ میاں انصاری نے انہیں دودھ پینے سے روک دیا اس طرح گاندھی جی کی جان بچ گئی-

بائٹ- ایم ڈبلیو انصاری........ ریٹائرڈ بی ڈی جی پی


Conclusion:رسم اجراء اور مہاتما گاندھی پر پر اظہار خیال-
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.