پولیس ذرائع نے بتایا کہ نویں جماعت کی طالبہ کو ٹیکم گڑھ سے گزشتہ روز آزاد کرایا گیا اور اس کے بعد واپس پچھور لایا گیا ۔
اس معاملے میں ملزم چیت رام کو گرفتار کر لیا گیا، جو طالبہ کو اپنے ساتھ اگست ماہ میں لے گیا تھا اور اس کی عصمت دری بھی کی ۔
شکایت کے مطابق ملزم چیت رام طالبہ کے گھر سے کچھ فاصلے پر رہتا تھا ۔ وہ رواں برس اگست ماہ میں طالبہ کو اغوا کر کے اسے اپنے ساتھ لے گیا ۔ اس دوران لڑکی کو دہلی، دینارا اور پھر ٹیکم گڑھ میں رکھا گیا ۔
حال ہی میں لڑکی کے ہاتھ موبائل فون لگ گیا اور اس نے اپنے کسی جا ن پہچان والے شخص کو فون کرکے اپنی لوکیشن کی معلومات دی ۔
اس جان پہچان والے شخص نے اہل خانہ کو معلومات دی اور پولیس کی مدد سے لڑکی کو ٹیکم گڑھ سے آزاد کرایا گیا ۔ پچھور میں لڑکی نے پولیس کے سامنے دیے بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ بیراڈ تھانے کے انچارج شیوناتھ سنگھ سیكروار نے بھی اس کی عصمت دری کی تھی ۔
اس نے اصل ملزم چیت رام کو منہ بولا رشتہ دار بتایا ہے ۔ حالانکہ اس الزام کو تھانہ انچارج نے مسترد کردیا ہے ۔
اس سلسلے میں پولیس سپرنٹنڈنٹ راجیش سنگھ چندیل نے کہا کہ لڑکی کے بیان میں کچھ معلومات سامنے آئی ہے ۔ اس دوبارہ بیانات درج کئے جا رہے ہیں اور اس بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔