ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں کورونا وائرس نے ہنگامہ مچا رکھا ہے، اس وبا سے بچنے کے لیے مرکزی حکومت نے راتوں رات لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا جس کی وجہ سے عوام میں خوف پیدا ہوگیا۔
شروعات میں تو ہسپتال میں عوام کو علاج ہی میسر نہیں رہا تھا، لوگ اپنی مرض کو چھپانے پر مجبور ہوگئے تھے، مگر اب حکومت کی بیداری مہم نے ان میں کچھ حد تک بیداری ضرور پیدا کی ہے۔
خیال رہے کہ اس بیداری کا ہی اثر ہے کہ اب لوگ خود سے ہیں سروے ٹیم اور جانچ نمونے والی ٹیم کو تعاون کررہے ہیں۔
مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں کوروناوائرس سے متاثر مریضوں میں اولین ہیں، جہاں پرچی 25 سو سے زیادہ کورونا وائرس سے متاثر اور سو سے زیادہ موت درج ہوچکی ہیں۔
واضح رہے کہ سکریننگ کرنے والی ٹیم کے ڈاکٹر شکیل احمد نے بتایا کہ ہماری ایک ایک ٹیم تقریباً ہر روز دو سو گھروں کی سکریننگ کرتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تقریباً شہر اندور 28 لاکھ لوگوں کی ابھی تک سکرین کی جاچکی ہے وہیں انتظامیہ کی جانب سے تحصیلدار ویویک سونگ نے بتایا کہ شروعاتی دنوں میں لوگ سکرین اور جانچ نمونے دینے میں ڈرتے تھے مگر اب ایسا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اب نئی گائیڈ لائن آگئی ہے، ہوم کوارنٹین کی تو لوگ خود ہی آگے آکر جانچ نمونے اور سکرین کروانے کے لیے آگے آرہے ہیں۔
خیال رہے کہ سکریننگ اور جانچ دو الگ موضوع ہے مگر سکریننگ میں یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ اس کو کھانسی سردی کی بنیادی علامات کیا ہے اور اگر ان علامات میں کورونہ کی علامات نظر آتی ہیں تو پھر ہماری دیگر ٹیمز اس پر جانچ پڑتال کرتی ہے۔