ETV Bharat / state

مجاہد آزادی شیخ بھکاری کی برسی پر خراج عقیدت پیش - اردو نیوز مدھیہ پردیش

مجاہد آزادی شیخ بھکاری کی برسی کے موقع پر ریٹائرڈ ڈی جی پی ایم ڈبلیو انصاری نے خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی حیات پر روشنی ڈالی۔

pays tribute on the anniversary of freedom fighter sheikh bhikhari
مجاہد آزادی شیخ بھکاری کی برسی پر خراج عقیدت پیش
author img

By

Published : Jan 8, 2021, 8:52 PM IST

آزادی انسان کا پیدائشی حق ہے۔ غلامی کی زنجیروں کو کاٹ کر آزاد ماحول میں جب قوم سانس لینا شروع کر دے تو اس کی کوشش اور قربانی یہاں پورے ملک میں باعث رحمت بن جاتی ہے اور وہ مرد مجاہد مادر وطن کی آزادی کی خاطر شہید ہو کر بھی امر ہو جاتے ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

بھارت کے نقشے پر زمینی جھارکھنڈ کا ایک ایسا علاقہ ہے، جس نے بڑے بڑے جا بازوں اور سورماؤں کو پیدا کیا ہے۔ جھارکھنڈ میں شیخ بلند و ساکن کھدیا لوٹو گاؤں نزسکیدری، رانچی کے ایک خوشحال بنکر خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے تین بیٹوں میں ایک کا نام شیخ بھکاری عرف بخاری تھا جن کی پیدائش دو اکتوبر 1811کو ہوئی۔

وہ بچپن سے انقلابی ذہن کے مالک، بڑے نڈر اور بہادر تھے۔ والدین کی اچھی تعلیم، تربیت، ایسٹ انڈیا کمپنی اور انگریزوں کی ظالمانہ لوٹ کھسوٹ نے انہیں باغی بنا دیا تھا۔

17 -18 کی عمر میں مہاراجہ چھوٹا ناگپور کی فوج میں سپاہی کی حیثیت سے بھرتی ہوئے، مگر اپنی صلاحیتوں اور عمدہ کارگزاری سے دربار میں اچھا مقام بنا لیا۔ وہی جب سنہ 1965 میں بہار اور بنگال ایسٹ انڈیا کمپنی کے ہاتھوں میں آیا یہاں سے معاشی بدحالی کا دور جھار کھنڈ( اس وقت کا چھوٹا ناگپور) میں شروع ہوا۔

لارڈ بنوں کرنوالس کی پالیسی کے زیر اثر یہاں کے بنکر کمپنی سے ملے پیسے سے کپڑے تیار کرتے تھے، لیکن اسے اپنی مرضی سے جہاں چاہیں وہاں فروخت نہیں کر پاتے تھے اس لیے انہیں مجبور کیا جاتا تھا کہ اس تیار شدہ کپڑوں کو کم قیمت پر کمپنی کے ہاتھوں کی فروخت کیا جاتا ہے۔

اس طرح بھاری ٹیکس کا بوجھ اور خلیل احمد علی نے بنکروں کے ساتھ ساتھ ساتھ یہاں کے سارے ہندو مسلم قبائلیوں کی کمر توڑ دی تھی۔

وہیں انگریزوں کے ظلم و ستم دن بدن بھارتیوں پر بڑھتے گئے اور انگریزوں کے خلاف چاروں جانب سے بغاوت کے سر اٹھنے لگے۔

مزید پڑھیں:

علی گڑھ کا یہ مسلم علاقہ حکومت کی نظروں سے اوجھل کیوں ہے؟

وہی شیخ بھکاری نے بھی ملک کے بڑے مجاہد آزادی کی رہنمائی میں انگریزوں کے خلاف مورچہ کھولہ اور لگاتار آزادی کی لڑائی میں آگے رہے۔ نتیجتاً 8 جنوری 1858 کو انہیں انگریزوں کے ذریعہ پھانسی دی گئی۔

آزادی انسان کا پیدائشی حق ہے۔ غلامی کی زنجیروں کو کاٹ کر آزاد ماحول میں جب قوم سانس لینا شروع کر دے تو اس کی کوشش اور قربانی یہاں پورے ملک میں باعث رحمت بن جاتی ہے اور وہ مرد مجاہد مادر وطن کی آزادی کی خاطر شہید ہو کر بھی امر ہو جاتے ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

بھارت کے نقشے پر زمینی جھارکھنڈ کا ایک ایسا علاقہ ہے، جس نے بڑے بڑے جا بازوں اور سورماؤں کو پیدا کیا ہے۔ جھارکھنڈ میں شیخ بلند و ساکن کھدیا لوٹو گاؤں نزسکیدری، رانچی کے ایک خوشحال بنکر خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے تین بیٹوں میں ایک کا نام شیخ بھکاری عرف بخاری تھا جن کی پیدائش دو اکتوبر 1811کو ہوئی۔

وہ بچپن سے انقلابی ذہن کے مالک، بڑے نڈر اور بہادر تھے۔ والدین کی اچھی تعلیم، تربیت، ایسٹ انڈیا کمپنی اور انگریزوں کی ظالمانہ لوٹ کھسوٹ نے انہیں باغی بنا دیا تھا۔

17 -18 کی عمر میں مہاراجہ چھوٹا ناگپور کی فوج میں سپاہی کی حیثیت سے بھرتی ہوئے، مگر اپنی صلاحیتوں اور عمدہ کارگزاری سے دربار میں اچھا مقام بنا لیا۔ وہی جب سنہ 1965 میں بہار اور بنگال ایسٹ انڈیا کمپنی کے ہاتھوں میں آیا یہاں سے معاشی بدحالی کا دور جھار کھنڈ( اس وقت کا چھوٹا ناگپور) میں شروع ہوا۔

لارڈ بنوں کرنوالس کی پالیسی کے زیر اثر یہاں کے بنکر کمپنی سے ملے پیسے سے کپڑے تیار کرتے تھے، لیکن اسے اپنی مرضی سے جہاں چاہیں وہاں فروخت نہیں کر پاتے تھے اس لیے انہیں مجبور کیا جاتا تھا کہ اس تیار شدہ کپڑوں کو کم قیمت پر کمپنی کے ہاتھوں کی فروخت کیا جاتا ہے۔

اس طرح بھاری ٹیکس کا بوجھ اور خلیل احمد علی نے بنکروں کے ساتھ ساتھ ساتھ یہاں کے سارے ہندو مسلم قبائلیوں کی کمر توڑ دی تھی۔

وہیں انگریزوں کے ظلم و ستم دن بدن بھارتیوں پر بڑھتے گئے اور انگریزوں کے خلاف چاروں جانب سے بغاوت کے سر اٹھنے لگے۔

مزید پڑھیں:

علی گڑھ کا یہ مسلم علاقہ حکومت کی نظروں سے اوجھل کیوں ہے؟

وہی شیخ بھکاری نے بھی ملک کے بڑے مجاہد آزادی کی رہنمائی میں انگریزوں کے خلاف مورچہ کھولہ اور لگاتار آزادی کی لڑائی میں آگے رہے۔ نتیجتاً 8 جنوری 1858 کو انہیں انگریزوں کے ذریعہ پھانسی دی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.