ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں پیش آئے ہجومی تشدد کے واقعے کے بعد کانگریس کے صوبائی ترجمان امینول خان سوری کو انتظامیہ نے این ایس اے کے تحت کاروائی کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔
دراصل اندور میں پیش آئے ہجومی تشدد کے واقعے کے بعد اقلیتی طبقہ نے سنٹرل کوتوالی تھانے کا گھیراؤ کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کی مار پیٹ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
پولیس نے اس وقت پٹائی کرنے والے نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف معاملہ درج کرلیا تھا۔
وہیں انتظامیہ نے تھانے کا گھیراؤ کرنے والے کانگریس کے صوبائی ترجمان امینول خان سوری کو قومی سلامتی سے متعلق دفعات کے تحت نوٹس جاری کیا ہے اور تین ستمبر تک اپنا موقف پیش کرنے کو کہا ہے۔
واضح رہے کہ راکھی کے موقع پر بال گنگا تھانہ علاقے کی گوند کالونی میں تسلیم چوڑی والا کے ساتھ ہجومی تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کا ویڈیو وائرل ہونے سے شہر میں کہرام مچ گیا تھا۔
اقلیتی طبقہ اس سے ناراض ہوکر سینٹرل کوتوالی تھانہ پر جمع ہوگئے تھے اور انتظامیہ سے مطالبہ کر رہے تھے کہ پٹائی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔ مظاہرہ کے دوران کانگریس کے ترجمان امینول خان سوری بھی موجود تھے۔