بھوپال : ریاست مدھیہ پردیش بھارتی جنتا پارٹی کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن نے وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کو خط لکھ کر شاعرمشرق علامہ اقبال کو پاکستانی شاعر بتاتے ہوئے اقبال میدان کا نام بدل کر کسی مجاہد آزادی کے نام پر رکھنے کا مطالبہ کیا۔اردو انجمنوں کے ساتھ اب سماجی تنظیمیں بھی اس کے خلاف سامنے آ رہی ہیںNow BJP Shouting Name Change Of Iqbal Maidan In Bhopal
اے پی جے عبدالکلام فاؤنڈیشن کی ذمہ دار اور بھارتیہ جنتا پارٹی اقلیتی مرچے کے رکن جاوید بیگ نے اقبال کے تعلق سے کہاکہ جب بھی جو سیاسی جماعتیں اقتدار میں آئی ہیں۔ انہوں نے شہروں، جگہوں کے نام تبدیل کرنے کی کوشش کی ہیں۔ لیکن وہی ہم اگر اقبال میدان کی بات کرتے ہیں تو لوگوں کو ناراض نہیں ہونا چاہئے۔علامہ اقبال کا انتقال 1936 میں اس وقت ہوا جب متحدہ ہندوستان کہلاتا تھا۔ علامہ اقبال نے اپنا جو بھی کلام لکھا اس میں سب ہی مذہب کے لوگوں کے دیوی دیوتاؤں کا ذکر کیا۔وہی ایک ترانہ جو ہمارے ہندوستان میں مشہور ہوا "سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا "جو کہ پورے ہندوستان میں بڑے فخر سے گایا جاتا ہے یہ بھی انہی کا کلام ہے۔اگر علامہ اقبال متحدہ ہندوستان کے شاعر تھے تو اقبال میدان کا نام بدلنے سے کیا ہو جائے گا اور اگر جن جگہوں کے نام بدلے گئے ہیں۔ انھیں آج بھی ان کے پرانے ناموں سے ہی یاد کیا جاتا ہے۔جاوید بیگ نے کہا اگر حکومت کسی چیز کا نام بدلنے کی منشا رکھتی ہے تو وہ ضرور اس کو انجام دے گی لیکن ہم اس کی پرزور مخالفت کرتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:Body Found in Khandwa لڑکی کو چاقو سے زخمی کرنے والے ملزم کی لاش برآمد
این آر سی مخالف تنظیم کے ذمہ دار شاویز سکندر نے کہا یہ سب حکومت کی ایک سازش ہے جو اپنے اہم مدوں سے لوگوں کا بیان ہٹانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔انہوں نے کہا جس طرح سے علامہ اقبال متحدہ ہندوستان کے شاعر تھے۔ اسی طرح سے اور بھی کئی ایسی ہستیاں ہیں جن کا تعلق متحدہ ہندوستان سے رہا ہے ۔ ہندوستان ہو یا پھر پاکستان دونوں ملکوں میں متحدہ ہندوستان کے نام سے جانے پہچانے جانے والے لوگوں کے نام سے دونوں ملکوں میں جگہوں، عمارتوں، سڑکوں اور دیگر چیزوں کے نام رکھے گئے ہیں۔اس لئے نام بدلنے کے نام پر سیاست کرنا سراسر غلط ہے۔وہی ہم اگر بات علامہ اقبال کی کرتے ہیں یا پھر کوئی بھی آرٹسٹ ہو ان کے لئے سرحدوں کی بندش نہیں ہوتی ہے۔ اس طرح کا مطالبہ بھوپال میں کیا جا رہا ہے وہ غلط ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا بہت بڑا دل ہے۔ ہندوستان کو عالمی گرو مانا گیا ہے۔ اس لئے اس طرح کی تنگ نظری اور تنگ خیالات نہیں رکھنا چاہیے ۔