اندور: ریاست مدھیہ پردیش کا تجارتی مرکز اندور جہاں کی سرگرمیاں پورے صوبے کو متاثر کر دیتی ہیں۔ گذشتہ دنوں چند شر پسند دو موٹر سوئیکل پر سوار ہو کر مختلف مساجد اور ایک درگاہ پر پٹرول بم پھینک کر فرار ہو گئے تھے لیکن ان کی یہ کرتوت سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو گئی تھی۔ اس واقعے کو لے کر مسلمانوں میں سخت ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ آج شہر قاضی کی قیادت میں ایک وفد نے اندور پولیس کمشنر سے ملاقات کی اور میمورنڈم سو نپا جس میں مطالبہ کیا کہ شہر کے امن و امان کو نقصان پہنچانے والوں کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے۔
اندور شہر قاضی ڈاکٹر سید عشرت علی نے کہا کہ اندور امن کا گہوارہ ہے یہاں تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں مگر کچھ شر پسند اس ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مسجد اور درگاہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: Anti Muslim Posters in MP Village مدھیہ پردیش کے ایک گاؤں میں مسلم و عیسائی تاجروں کے داخلے پر پابندی کا پوسٹر
دوسری طرف اندور پولیس کمشنر مرقند دیوسکر نے کہا کہ ایک ہی رات میں نامعلوم گروپ نے دو عبادت گاہوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ان لوگوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔ اس معاملے میں چار پانچ لڑکے اور لڑکیاں شامل ہیں۔