اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے گاندھی نگر تھانہ علاقہ میں ایک شادی شدہ خاتون نے ایک ایڈوکیٹ پر الزام عائد کیا کہ ایڈوکیٹ نے اسے بیچ راستے میں روکا، اس کا ہاتھ پکڑا اور دھمکی دی کہ تو اپنے شوہر کو چھوڑ کر میرے ساتھ رہنے نہیں آئی تو تجھے جان سے مار دوں گا، جہاں رہ رہی ہے وہاں رہنے نہیں دوں گا، مذہب تبدیل کرکے مجھ سے شادی کر اور اگر تو نے ایسا نہیں کیا تو تجھے بدنام کردوں گا۔ اس کے علاوہ متاثرہ خاتون نے کہا کہ ایڈوکیٹ دو سال سے اسے پریشان کر رہا ہے اگر اب اس کے خلاف کوئی کارروائی نیں ہوئی تو میں کلکٹر آفس کے سامنے خودکشی کرلوں گی۔
اس معاملے پر ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ 'گھر کے سامنے رہنے والی خاتون مسلسل مختلف طریقوں سے ہراساں کر رہی ہے، خاتون جو سنگین الزامات لگا رہی ہے ان میں کوئی صداقت نہیں، میں دو سال سے مختلف محکموں سے خاتون کی شکایت کررہا ہوں لیکن اب تک پولیس نے اس خاتون کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی، جس طرح سے لو جہاد اور مسلمانوں کے خلاف ماحول چل رہا ہے، اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خاتون نے میرے خلاف غلط شکایت درج کرادی، اب آنے والے دنوں میں، میں اندور ہائی کورٹ اور دیگر مقامات پر اپیل اور مکمل انکوائری کا مطالبہ کروں گا۔
وہیں اس معاملے میں گاندھی نگر تھانہ انچارج کا کہنا ہے کہ متاثرہ کی شکایت پر وکیل کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، فی الحال معاملے کی جانچ جاری ہے ۔ آنے والے دنوں میں مکمل جانچ کے بعد قصوروار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ Indore Religion Conversion
یہ بھی پڑھیں : آگر: تبدیلی مذہب مخالف قانون کے تحت مقدمہ درج