ETV Bharat / state

Bhopal Rubat Case مدینہ منورہ میں رباط کے انتظام نہیں ہونے پر بھوال کے لوگ ناراض

مدھیہ پردیش شاہی اوقات کی بد انتظامی کے سبب ابھی تک مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ میں رباط کا انتظام نہیں ہو پایا ہے اس کو لے کر مقامی باشندوں میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے۔

مدینہ منورہ میں رباط کے انتظام نہیں ہونے پر بھوال کے لوگ ناراض
مدینہ منورہ میں رباط کے انتظام نہیں ہونے پر بھوال کے لوگ ناراض
author img

By

Published : May 9, 2023, 8:37 PM IST

مدینہ منورہ میں رباط کے انتظام نہیں ہونے پر بھوال کے لوگ ناراض

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں نوابی دور میں بھوپال، رائسین اور سیہور ضلع کے عازمین کے لئے اور رباط کا انتظام کیا گیا تھا جہاں ان کے ٹھہرنے اور دیگر انتظامات مفت میں کئے جاتے رہے ہیں۔ لیکن پچھلے کچھ سالوں سے نواب خاندان کے تین نواب خاندان نے مکہ اور مدینہ کی رباط پر اپنا حق جماتے ہوئے معاملے کو سعودی عرب کی ہیئتہ لااوقاف میں معاملہ درج کرایا جہاں یہ زیر سماعت ہیں۔

اس کی وجہ سے عازمین کے رباط انتظام صاف ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ اس پر بھوپال کے مقامی اور سابق کاونسلر شاہد علی نے کہا کہ ناراضگی ہمیں اس بات کی ہے کی حج کا ایام قریب آگیا ہے۔جلد ہی بھوپال سے حج پروازیں شروع ہو جائے گی لیکن لیکن نہ تو یہاں مکے کا قرعہ ہوا اور نہ ہی مدینے کا۔ اگر حاجیوں کا یہ رکنے کا انتظام نہیں ہوتا ہے تو لگ بھگ 3 کروڑ روپے کے قریب حاجیوں کا نقصان ہوگا۔ اس میں ایک حاجی پر 30 ہزار روپے کا خرچ زیادہ پڑے گا جس کے ذمہ دار شاہی اوقاف کے لوگ ہوں گے۔

وہی مقامی سعود خان کا کہنا ہے کہ لمبے وقت سے شاہی اوقاف رباط کی انتظام کی بات تو کر رہی ہے لیکن ابھی تک کچھ نہیں کر پائی ہے۔ شاہی اوقات رباط معاملے کو لے کر لمبے وقت سے آج کل آج کل کرتی چلی آ رہی ہے۔ شاہی اوقاف محض لمبے وقت سے ریاست کے لوگوں کو صرف بھروسا ہی دل آ رہی ہے اور اب لوگوں کا حج پر جانے کا وقت آگیا ہے لیکن مکہ اور مدینہ میں عازمین کے لئے رباط کا کوئی انتظام نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ہم لگاتار شاہی اوقات کے ذمہ داران سے مطالبہ اور میمورینڈم دے رہے ہیں اگر اب بھی نہیں ہوتا ہے تو ہم ان کا گھیراؤ کریں گے۔

سماجی کارکن ریحان گولڈن کا کہنا ہے کہ اگر شاہی اوقاف رباط کا انتظام نہیں کرتی ہے تو ریاست کی حاجیوں کو تین سے ساڑھے تین کروڑ کا نقصان ہوگا۔ریاست کی شاہی اوقات میں دو سے تین سیکرٹری مقرر کئے گئے ہیں جو بڑے گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔وہ لوگ میڈیا کے سامنے آ کر کچھ بھی نہیں کہہ رہے ہیں۔جب ان لوگوں سے سوال کیا جاتا ہے تو وہ ایک دوسرے پر ٹال دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Eid Milan Program in Indore اندور میں عید ملن تقریب میں پہلا روزہ رکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کی گئی

اس لئے ہمارا کہنا ہے کہ ہمارے ریاست کے حاجیوں کو مکہ اور مدینہ میں کسی بھی صورت حال میں رکنے کا انتظام ہونا چاہیے۔ چاہے اس میں شاہی اوقاف کے ذمہ داران اپنے جیب سے پیسہ لگائے۔ انہوں نے کہا بڑے ارمانوں سے لوگ حج پر جانے کے لئے پیسہ جمع کرتے ہیں اور ایسے میں اگر رباط ملنے پر ان کا کچھ پیسہ بچتا ہے تو یہ بہت اچھی بات ہے۔

مدینہ منورہ میں رباط کے انتظام نہیں ہونے پر بھوال کے لوگ ناراض

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں نوابی دور میں بھوپال، رائسین اور سیہور ضلع کے عازمین کے لئے اور رباط کا انتظام کیا گیا تھا جہاں ان کے ٹھہرنے اور دیگر انتظامات مفت میں کئے جاتے رہے ہیں۔ لیکن پچھلے کچھ سالوں سے نواب خاندان کے تین نواب خاندان نے مکہ اور مدینہ کی رباط پر اپنا حق جماتے ہوئے معاملے کو سعودی عرب کی ہیئتہ لااوقاف میں معاملہ درج کرایا جہاں یہ زیر سماعت ہیں۔

اس کی وجہ سے عازمین کے رباط انتظام صاف ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ اس پر بھوپال کے مقامی اور سابق کاونسلر شاہد علی نے کہا کہ ناراضگی ہمیں اس بات کی ہے کی حج کا ایام قریب آگیا ہے۔جلد ہی بھوپال سے حج پروازیں شروع ہو جائے گی لیکن لیکن نہ تو یہاں مکے کا قرعہ ہوا اور نہ ہی مدینے کا۔ اگر حاجیوں کا یہ رکنے کا انتظام نہیں ہوتا ہے تو لگ بھگ 3 کروڑ روپے کے قریب حاجیوں کا نقصان ہوگا۔ اس میں ایک حاجی پر 30 ہزار روپے کا خرچ زیادہ پڑے گا جس کے ذمہ دار شاہی اوقاف کے لوگ ہوں گے۔

وہی مقامی سعود خان کا کہنا ہے کہ لمبے وقت سے شاہی اوقاف رباط کی انتظام کی بات تو کر رہی ہے لیکن ابھی تک کچھ نہیں کر پائی ہے۔ شاہی اوقات رباط معاملے کو لے کر لمبے وقت سے آج کل آج کل کرتی چلی آ رہی ہے۔ شاہی اوقاف محض لمبے وقت سے ریاست کے لوگوں کو صرف بھروسا ہی دل آ رہی ہے اور اب لوگوں کا حج پر جانے کا وقت آگیا ہے لیکن مکہ اور مدینہ میں عازمین کے لئے رباط کا کوئی انتظام نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ہم لگاتار شاہی اوقات کے ذمہ داران سے مطالبہ اور میمورینڈم دے رہے ہیں اگر اب بھی نہیں ہوتا ہے تو ہم ان کا گھیراؤ کریں گے۔

سماجی کارکن ریحان گولڈن کا کہنا ہے کہ اگر شاہی اوقاف رباط کا انتظام نہیں کرتی ہے تو ریاست کی حاجیوں کو تین سے ساڑھے تین کروڑ کا نقصان ہوگا۔ریاست کی شاہی اوقات میں دو سے تین سیکرٹری مقرر کئے گئے ہیں جو بڑے گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔وہ لوگ میڈیا کے سامنے آ کر کچھ بھی نہیں کہہ رہے ہیں۔جب ان لوگوں سے سوال کیا جاتا ہے تو وہ ایک دوسرے پر ٹال دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Eid Milan Program in Indore اندور میں عید ملن تقریب میں پہلا روزہ رکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کی گئی

اس لئے ہمارا کہنا ہے کہ ہمارے ریاست کے حاجیوں کو مکہ اور مدینہ میں کسی بھی صورت حال میں رکنے کا انتظام ہونا چاہیے۔ چاہے اس میں شاہی اوقاف کے ذمہ داران اپنے جیب سے پیسہ لگائے۔ انہوں نے کہا بڑے ارمانوں سے لوگ حج پر جانے کے لئے پیسہ جمع کرتے ہیں اور ایسے میں اگر رباط ملنے پر ان کا کچھ پیسہ بچتا ہے تو یہ بہت اچھی بات ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.