ETV Bharat / state

Examine Of Madrasah Syllabus مدرسوں کے نصاب کی جانچ پر علماء کرام کا ردعمل - مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا کے مدرسوں میں پڑھائے جانے والے نصاب کی جانچ کے اعلان کرنے پر مسلم طبقوں اور مدرسوں سے جڑے لوگوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ Examine Of Madrasah Syllabus

مدرسوں کے نصاب کی جانچ پرعلماء کرام کا ردعمل
مدرسوں کے نصاب کی جانچ پرعلماء کرام کا ردعمل
author img

By

Published : Dec 19, 2022, 9:02 PM IST

Updated : Dec 20, 2022, 10:37 AM IST

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں جہاں مدارس کے سروے کی بات کی گئی تھی۔ وہیں اب حکومت کے ذریعہ مدرسوں میں پڑھائے جانے والے نصاب کی جانچ کرانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس پر مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے اپنے بیان میں کہا کہ ریاست کے کچھ مدرسوں میں قابل اعتراض پڑھانے کا معاملہ ان کے علم میں آیا ہے۔ میں نے بھی اسے سرسری طور سے دیکھا ہے۔ اس کی کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے مدرسوں میں پڑھائے جانے والے مواد یا نصاب کو ضلع کے کلکٹر کو ہدایت دے کر متعلقہ ضلع کے محکمۂ تعلیمات سے اس اسٹڈی مٹیریل یا مطالعاتی مواد کی اسکروٹنی کرالیں تاکہ یہ یقینی ہو سکے کہ پڑھائے جانے والا مواد قابل اعتراض نہ ہو۔ انہوں نے واضح کیا کہ کچھ مدرسوں میں بچوں کو قابل اعتراض کنٹینٹ پڑھانے سے متعلق بات نوٹس میں آئی ہے۔ لہٰذا کسی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے اس بارے میں کلکٹروں کو ہدایت دی جائے گی کہ وہ ضلع کے متعلق تعلیمی حکم سے اس کی اسکروٹنی کروائیں۔ Muslim Clerics And Scholars Reaction On Madhya Pradesh Home Minister Statement Over Investigation Of Madrasah Syllabus

مدرسوں کے نصاب کی جانچ پر علماء کرام کا ردعمل

وہیں بھوپال کے ایک مدرسے کے مہتمم اسماعیل بیگ نے کہا کہ میں حکومت کو یہ یاد دلاتا چلوں کی اتر پردیش مدرسہ بورڈ کے چیئرمین افتخار جاوید نے کہا تھا کہ اتر پردیش میں جتنے بھی بڑے مدرسے ہیں ان میں پڑھائی جانے والی ڈگریوں کو اتر پردیش حکومت مانتی ہے اور قبول کرتی ہے۔اس لئے ملک کے جتنے بھی بڑے مدارس ہے جس میں دارالعلوم دیوبند یا ندواہ کا نصاب ہو یہی سب پورے ملک کے مدارس میں نصاب کو پڑھایا جاتا ہے۔

مدرسوں کے نصاب کی جانچ پرعلماء کرام کا ردعمل
مدرسوں کے نصاب کی جانچ پرعلماء کرام کا ردعمل

انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور وہیں سے ہی مدارس کا نصاب طے ہوا ہے۔ جب اتر پردیش کی حکومت اس نصاب کو مان رہی ہے تو پھر مدھیہ پردیش میں کیوں سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ مدارس میں حب الوطنی اپنے وطن سے محبت سکھائیں جاتی ہے نہ کہ ملک مخالف سرگرمیاں۔ اس معاملے پر مدرسہ کلیان سنگھ کے صدر قاضی محمد جنید نے کہا مدارس کے نصاب بنانے والی حکومت اور حکومت میں بیٹھے افسران ہی ہے۔ جس کی ایک باقاعدہ کمیٹی ہوتی ہے۔یہ مدرسوں میں پڑھائے جانے والا نصاب کیا ہوگا۔وہ حکومت کی بنائی کمیٹی ہی طے کرتی ہے۔اگر مدارس کے نصاب میں کچھ کم و بیش ہوئی ہو تو اس کی جانچ مدرسوں پر نہیں بلکہ اس کمیٹی پر ہونا چاہیے جو یہ نصاب بناتی ہے۔

اس معاملے پر مدھیہ پردیش علماء بورڈ کے صدر قاضی انس علی نے کہاکہ ہم اس بیان کی سخت مذمت کرتے ہے ۔وزیرداخلہ جس جانچ کی بات کر رہے ہیں وہ خود حکومت پر انگلی اٹھانے والی بات ہے۔ کیونکہ یہ نصاب حکومت کے ذریعہ بنائی گئی کمیٹی نے تیار کیا ہے۔اس کمیٹی کو حکومت نے تشکیل دی ہے۔ اگر مدرسوں کے نصاب میں کوئی غلطی ہوئی ہے تو اس کمیٹی کو اس کا ذمہ دار ہونا چاہیے نہ کی مدرسوں اور مدرسے میں پڑھنے والے طلباء، قاضی انس نے مزید کہا کہ یہ صرف ایک قوم کو نشانہ بنانے والا بیان ہے۔ کیونکہ مدرسوں میں مسلم سماج کے بچے پڑھتے ہیں اور یہ صرف مسلم سماج کو ٹارگٹ بنایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:Narottam Mishra on Madrasa Study Material مدھیہ پردیش میں مدارس کے نصاب کی جانچ ہوگی، نروتم مشرا

وہیں وہ مدرسہ جو جدید تعلیم دے رہا ہے اس کے مہتمم صہیب قریشی نے کہاکہ جس طرح کا بیان وزیرداخلہ نے دیا ہے ہم اس کا استقبال کرتے ہیں اور میں ان سے کہتا ہوں کہ وہ ہمارے مدرسے میں آئے اور ہمارا نصاب دیکھیں۔ لیکن اتنے وعدے کرنے کے باوجود بھی حکومت کی جانب سے مدرسوں کو یہ سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہے اس لئے ہم ریاست کے وزیر داخلہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پہلے اس جانب دھیان دے اور مدارس کو سہولیات فراہم کرے۔ انہوں نے کہا حکومت جس طرح کی بھی مدرسوں کی جانچ کرنا چاہتی ہے ہم اس کے لیے تیار ہے اور حکومت کا استقبال کرتے ہیں۔

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں جہاں مدارس کے سروے کی بات کی گئی تھی۔ وہیں اب حکومت کے ذریعہ مدرسوں میں پڑھائے جانے والے نصاب کی جانچ کرانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس پر مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے اپنے بیان میں کہا کہ ریاست کے کچھ مدرسوں میں قابل اعتراض پڑھانے کا معاملہ ان کے علم میں آیا ہے۔ میں نے بھی اسے سرسری طور سے دیکھا ہے۔ اس کی کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے مدرسوں میں پڑھائے جانے والے مواد یا نصاب کو ضلع کے کلکٹر کو ہدایت دے کر متعلقہ ضلع کے محکمۂ تعلیمات سے اس اسٹڈی مٹیریل یا مطالعاتی مواد کی اسکروٹنی کرالیں تاکہ یہ یقینی ہو سکے کہ پڑھائے جانے والا مواد قابل اعتراض نہ ہو۔ انہوں نے واضح کیا کہ کچھ مدرسوں میں بچوں کو قابل اعتراض کنٹینٹ پڑھانے سے متعلق بات نوٹس میں آئی ہے۔ لہٰذا کسی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے اس بارے میں کلکٹروں کو ہدایت دی جائے گی کہ وہ ضلع کے متعلق تعلیمی حکم سے اس کی اسکروٹنی کروائیں۔ Muslim Clerics And Scholars Reaction On Madhya Pradesh Home Minister Statement Over Investigation Of Madrasah Syllabus

مدرسوں کے نصاب کی جانچ پر علماء کرام کا ردعمل

وہیں بھوپال کے ایک مدرسے کے مہتمم اسماعیل بیگ نے کہا کہ میں حکومت کو یہ یاد دلاتا چلوں کی اتر پردیش مدرسہ بورڈ کے چیئرمین افتخار جاوید نے کہا تھا کہ اتر پردیش میں جتنے بھی بڑے مدرسے ہیں ان میں پڑھائی جانے والی ڈگریوں کو اتر پردیش حکومت مانتی ہے اور قبول کرتی ہے۔اس لئے ملک کے جتنے بھی بڑے مدارس ہے جس میں دارالعلوم دیوبند یا ندواہ کا نصاب ہو یہی سب پورے ملک کے مدارس میں نصاب کو پڑھایا جاتا ہے۔

مدرسوں کے نصاب کی جانچ پرعلماء کرام کا ردعمل
مدرسوں کے نصاب کی جانچ پرعلماء کرام کا ردعمل

انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور وہیں سے ہی مدارس کا نصاب طے ہوا ہے۔ جب اتر پردیش کی حکومت اس نصاب کو مان رہی ہے تو پھر مدھیہ پردیش میں کیوں سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ مدارس میں حب الوطنی اپنے وطن سے محبت سکھائیں جاتی ہے نہ کہ ملک مخالف سرگرمیاں۔ اس معاملے پر مدرسہ کلیان سنگھ کے صدر قاضی محمد جنید نے کہا مدارس کے نصاب بنانے والی حکومت اور حکومت میں بیٹھے افسران ہی ہے۔ جس کی ایک باقاعدہ کمیٹی ہوتی ہے۔یہ مدرسوں میں پڑھائے جانے والا نصاب کیا ہوگا۔وہ حکومت کی بنائی کمیٹی ہی طے کرتی ہے۔اگر مدارس کے نصاب میں کچھ کم و بیش ہوئی ہو تو اس کی جانچ مدرسوں پر نہیں بلکہ اس کمیٹی پر ہونا چاہیے جو یہ نصاب بناتی ہے۔

اس معاملے پر مدھیہ پردیش علماء بورڈ کے صدر قاضی انس علی نے کہاکہ ہم اس بیان کی سخت مذمت کرتے ہے ۔وزیرداخلہ جس جانچ کی بات کر رہے ہیں وہ خود حکومت پر انگلی اٹھانے والی بات ہے۔ کیونکہ یہ نصاب حکومت کے ذریعہ بنائی گئی کمیٹی نے تیار کیا ہے۔اس کمیٹی کو حکومت نے تشکیل دی ہے۔ اگر مدرسوں کے نصاب میں کوئی غلطی ہوئی ہے تو اس کمیٹی کو اس کا ذمہ دار ہونا چاہیے نہ کی مدرسوں اور مدرسے میں پڑھنے والے طلباء، قاضی انس نے مزید کہا کہ یہ صرف ایک قوم کو نشانہ بنانے والا بیان ہے۔ کیونکہ مدرسوں میں مسلم سماج کے بچے پڑھتے ہیں اور یہ صرف مسلم سماج کو ٹارگٹ بنایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:Narottam Mishra on Madrasa Study Material مدھیہ پردیش میں مدارس کے نصاب کی جانچ ہوگی، نروتم مشرا

وہیں وہ مدرسہ جو جدید تعلیم دے رہا ہے اس کے مہتمم صہیب قریشی نے کہاکہ جس طرح کا بیان وزیرداخلہ نے دیا ہے ہم اس کا استقبال کرتے ہیں اور میں ان سے کہتا ہوں کہ وہ ہمارے مدرسے میں آئے اور ہمارا نصاب دیکھیں۔ لیکن اتنے وعدے کرنے کے باوجود بھی حکومت کی جانب سے مدرسوں کو یہ سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہے اس لئے ہم ریاست کے وزیر داخلہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پہلے اس جانب دھیان دے اور مدارس کو سہولیات فراہم کرے۔ انہوں نے کہا حکومت جس طرح کی بھی مدرسوں کی جانچ کرنا چاہتی ہے ہم اس کے لیے تیار ہے اور حکومت کا استقبال کرتے ہیں۔

Last Updated : Dec 20, 2022, 10:37 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.