ریاست مدھیہ پردیش کے دیواس کی ضلعی جج وکاس بھٹلے کی عدالت نے نام بدل کر ہندو لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنسانے کے جرم میں مشبر شیخ اور اس کے دوست بھولا کو 20 برس قید کی سزا سنائی ہے، مشبر شیخ پر 13 ہزار جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
21 جولائی سنہ 2019 کو ہندو تنظیم کے کارکن کی شکایت پر سول لائن تھانے میں مقدمہ درج کی گیا تھا، جہاں شکایت کنندہ نے بتایا تھا کہ نام تبدیل کرکے راج عرف مشبر شیخ لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنساتا ہے۔ جس میں اس کا دوست بھولا اس کی مدد کر رہا ہے۔
نابالغ لڑکی کی شکایت پر مشبر اور اس کے دوست بھولا کے خلاف تھانہ میں جنسی زیادتی، بلیک میلنگ، پاکسو ایکٹ سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ عدالت میں سماعت ہوئی اور بالآخر ملزمین قصوروار ثابت ہوئے اور انہیں سزا دی گئی۔
بتایا جارہا ہے کہ ملزمین کے موبائل میں کچھ لڑکیوں کی فحش تصاویر بھی ملی ہیں، ان کے پاس سے ایک لڑکی کا اے ٹی ایم کارڈ بھی برآمد ہوا ہے۔ مذکورہ معاملے میں خصوصی پبلک پراسیکیوٹر آفیسر راجندر کھانڈیکر نے استدعا کی۔ دونوں ملزمین اب 20 برس تک جیل میں رہیں گے۔
ریاست مدھیہ پردیش کے دیواس کے مکھرجی نگر اور الکا پوری علاقے میں مشبر نامی شخص اپنا نام راج چوہان بتا کر معصوم لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنسایا کرتا تھا۔ اس کے بعد ان لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے بعد تصاویر اور ویڈیوز بناکر بلیک میل کرتا تھا اور ان سے پیسے لیتا تھا۔