بھوپال: ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مدھیہ پردیش میں بھی رمضان المبارک کے آخری عشرہ کو لے کر مسلمانوں میں زبردست جوش و خروش پایا جا رہا ہے۔ آخری عشرے میں مسلمان عبادات میں مصروف ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ عید الفطر کی تیاریاں بھی زور شور سے جاری ہیں۔
اسی درمیان شہر مفتی رئیس احمد نے کہا کہ ماہ رمضان المبارک وہ عظیم مہینہ ہے، جس میں اللہ تعالی نے اپنا لازوال کلام، کتاب ہدایت قرآن کریم کو نازل فرمایا۔ اس مہینے کی عظمت کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ اللہ تعالی نے قرآن مجید سمیت جتنی بھی کتابیں بھیجیں، وہ انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لئے نازل کی گئیں۔ وہ سب کے سب اسی مہینے میں نازل کی گئیں۔ قرآن کریم مکمل کا مکمل لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر اسی ماہ میں نازل ہوا، پھر وہاں سے آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر حسب ضرورت 23 سال کے عرصے میں نازل ہوا۔ قرآن کریم میں ارشاد ہے کہ "اننا انزلہ فی لیلۃ القدر" یعنی ہم نے قرآن کو لیلۃ القدر میں نازل فرمایا۔ شہر رمضان الزی انزل فیہ القرآن، رمضان کا مہینہ وہ مقدس مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کے علاوہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے تمام صحیفے اسی ماہ یکم یا 3 کو نازل ہوئے۔ حضرت داؤد علیہ السلام کو زبور 18 یا 12 رمضان کو ملی، حضرت موسی علیہ السلام پر توریت 6 رمضان کو اتاری گئی اور حضرت عیسی علیہ السلام کو انجیل 12،13 رمضان کو ملی۔ شہر مفتی رئیس احمد صاحب فرماتے ہیں کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام رمضان المبارک کی روزانہ تشریف لاتے اور نبی کریم کو قرآن سناتے۔ بعض روایت میں آیا ہے کہ حضرت جبریل علیہ السلام خود بھی حضرت سے قرآن کریم سنتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Urdu Teachers in MP Govt Colleges سرکاری کالجز میں اردو پروفیسر کی تقرری کا مطالبہ تیز
مفتی رئیس احمد صاحب فرماتے ہیں کہ جب سے یہ دنیا قائم ہے ہم نے انسانیت کے لیے پیغمبروں کو بھیجا۔ اور اللہ تعالی نے ان پر کتابیں نازل کی جوکہ عالم انسانیت کے لئے تھی۔ وہی ماہ رمضان المبارک میں قرآن شریف کو نازل کیا گیا۔ جس نے سب سے پہلے اللہ تعالی نے مکۃالمکرمہ میں وحی نازل کی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم غار حرا میں عبادت میں مصروف تھے۔ اللہ تعالی نے حضرت جبرائیل علیہ السلام کے ذریعے قرآن پاک کو آپ کے پاس بھیجا اور سب سے پہلے جو وحی نازل کی گئی وہ اقرا تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے جبرائیل امین نے کہا کہ پڑھیے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں پڑھا نہیں ہوں جبرائیل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تین مرتبہ پڑھیے کہا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں کہا کہ مجھے پڑھنا نہیں آتا ہے۔ پھر جبرائیل علیہ السلام نے کہا کہ پڑھیے، اپنے رب کے نام سے پڑھیے، جس نے ہمیں پیدا کیا ہے۔ یہ پہلی وحی تھی جو نازل کی گئی، جس کے بعد آپ نے دین اسلام کی تبلیغ کے لیے دس سال تک خوب محنت کی اور طائف کا سفر کیا اور لوگوں کو قرآن کا پیغام دیتے رہے جس میں کچھ لوگوں نے مانا اور کچھ لوگوں نے نہیں مانا اور اس کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ نے خوب محنت کی اور اس طرح سے مذہب اسلام اور قرآن کے پیغام کو لوگوں تک پہنچایا گیا۔