نروتم مشرا نے کہا کہ 'قانون نے اپنا کام کیا ہے۔ وکاس دوبے انکاؤنٹر میں مارا گیا ہے، اس پر افسوس کی کوئی بات نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ ماتم کی بات ان لوگوں کے لیے ہوگی جو لوگ کل کہہ رہے تھے کہ پکڑ لیا تو زندہ کیوں پکڑ لیا، آج کہہ رہے ہیں کہ مر گیا تو کیسے مر گیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ لوگ افسوس کر رہے ہوں گے جو کل کچھ اور کہہ رہے تھے اور آج کچھ اور کہہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش کی پولیس نے اپنا کام کیا اور اپنا کام پورا کرنے کے بعد اتر پردیش پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔'
مزید پڑھیں:'تمام مذاہب کی عبادت گاہ کھولی جائیں'
مدھیہ پردیش کی پولیس وکاس دوبے کو اتر پردیش کی سرحد تک چھوڑ کر آئی تھی۔
مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے دگ وجے سنگھ اور اکھلیش یادو کے ٹویٹ پر کہا کہ ان لوگوں کے پاس اب کوئی کام نہیں بچا ہے۔ اس لیے یہ لوگ ٹویٹ کرتے رہتے ہیں۔