رائے سین: ریاست مدھیہ پردیش کے رائے سین ضلع میں پولیس نے امجد نامی ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم پر نابالغ سے چھیڑ چھاڑ کرنے کا الزام ہے۔ اس واقعہ کے بعد گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی، اس دوران پولیس کی موجودگی میں کچھ شرپسندوں نے ملزم کے گھر کو منہدم کردیا، جس کے بعد پولیس نے مجموعی طور پر 25 افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور 13 نامزد افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ وہیں پیر سے سلامت پور تھانہ کے پپلیا چند گاؤں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور گاؤں میں آنے اور جانے والی ہر گاڑی کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ مجموعی طور پر پورے گاؤں میں کرفیو جیسا ماحول ہے۔ اس موقع پر رائسن کلکٹر، ایس پی، ایڈیشنل ایس پی، ایس ڈی ایم، ایس ڈی او پی سمیت پوری انتظامیہ موجود ہے۔
الزام ہے کہ ملزم کئی دنوں سے ایک نابالغ لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کر رہا تھا، ایک دن متاثرہ نے اپنے رشتہ داروں کو چھیڑ چھاڑ کے بارے میں بتایا، جس کے بعد ملزم کے خلاف رائسین وومن پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا۔ چونکہ ملزم کے خلاف پہلے ہی کئی مقدمات درج تھے، پولیس نے اسے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔ اسی دوران ہندو شدت پسند تنظیم کرنی سینا نے اس معاملے کو لے کر ملزم کے گھر پر بلڈوزر چلانے کا مطالبہ کیا، اس کے ساتھ ہی اس نے (کرنی سینا) نے دھمکی بھی دی کہ اگر ملزم کا گھر نہیں گرایا گیا تو وہ پیر کو خود اس کا گھر گرا دیں گے۔
اس کی وجہ سے سوموار کو موقع پر پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی۔ اس دوران پولیس کی موجودگی میں شرپسندوں نے ملزم کا گھر منہدم کردیا۔ 40 سے 50 شرپسندوں نے گھر پر حملہ کر کے پورے گھر کو منہدم کر دیا۔ اس دوران سلامت پور تھانہ انچارج دیویندر پال سنگھ پر مکان کی ایک دیوار گر گئی، جس کی وجہ سے وہ زخمی ہو گئے، فی الحال ان کا علاج چل رہا ہے۔ اس حوالے سے ملزم کے رشتہ دار کالو خان نے بتایا کہ پیر کے روز پولیس نے ہمیں دوسرے گھر میں منتقل کردیا تھا، جس کے بعد گاؤں کے 40 سے 50 لوگوں نے ہتھوڑے، کلہاڑی اور دیگر اسلحہ سے گھر کو منہدم کردیا، جس کی وجہ سے میرا 8 سے 10 لاکھ کا نقصان ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: Widow House Demolition in Bhopal بیوہ خاتون کا گھر منہدم کرنے کے خلاف قانونی لڑائی لڑی جائے گی
فی الحال پولس نے کالو خان کی رپورٹ پر جرم نمبر 0123/23 دفعہ 147، 148، 452، 427، 506 آئی پی سی کا مقدمہ درج کیا ہے۔ 13 نامزد ملزمان بشمول پریم سنگھ ٹھاکر (ساکن پپلیہ چند)، اوتار سنگھ (ساکنہ)۔ پپلیہ چند)، سوربھ سنگھ، بھانو لودھی (بی جے پی لیڈر)، اجو ٹھاکر، گبو عرف وشال، دیوان سنگھ، شیوراج سنگھ، ستیم سنگھ، موہن عرف مونو، جسمان ٹھاکر، شبھم ٹھاکر سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ اس معاملے میں رائسین کے ایس پی وکاس کمار شاہوال نے کہا کہ حملہ آوروں کی ویڈیو گرافی کے ذریعے شناخت کی جا رہی ہے، فی الحال 25 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے جن میں 13 نامزد ہیں، فی الحال حالات قابو میں ہیں اور پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔ تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔