بھوپال: مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع میں ایک پولیس اہلکار کے اغوا ہونے کی خبروں کے درمیان وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے اس بات کی تردید کی ہے کہ پولیس اہلکار کو اغوا کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر مشرا نے آج نامہ نگاروں کو بتایا کہ کسی پولیس اہلکار کو اغوا نہیں کیا گیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ملزم چندراس نشے میں تھا۔ گاڑی تھانے سے آگے چلی گئی تھی۔ انہوں نے اس بات سے بھی انکار کیا ہے کہ ملزم بی جے پی میں کوئی عہدہ رکھتا ہے۔
دراصل 10 جنوری کی رات ملزم چندراس سنگھ اپنی گاڑی ضلع کے گوڑجھامر تھانہ علاقے کے ڈانگی تھانے لے کر آیا تھا۔ پولیس اسٹیشن سے وہ سائرن بجاتے ہوئے گاڑی نمبر ایم پی 15 سی بی 1044 میں بس اسٹینڈ کی طرف گیا۔ الزام ہے کہ اس کے بعد وہ سائرن بجاتے ہوئے سڑکوں پر گھوم رہا تھا۔ اسی دوران پولیس ٹیم گاڑی کو دیکھنے پہنچ گئی اور جب پولیس نے گاڑی کو روک کر اسے تھانے جانے کو کہا تو ملزم نے مبینہ طور پر گوڑ جھامر تھانے میں تعینات اے ایس آئی رام لال اہیروار کو گاڑی میں بیٹھنے پر مجبور کیا اور وہاں سے فرار ہوگیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیموں نے گاڑی کا پیچھا کیا۔ الزام ہے کہ اس دوران ملزم نے اے ایس آئی سے بدتمیزی کی اور برکوٹی گاؤں میں اسے کار سے اتار کر فرار ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں:Amit Shah to Visit Rajouri تیرہ جنوری کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا دورۂ راجوری
یو این آئی