بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں کورونا کے بعد منکی پاکس کا خوف Monkeypox in MP بڑھتا جا رہا ہے۔ حکومت نے اس وبا کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔مدھیہ پردیش ہیلتھ کمشنر ڈاکٹر سدام کھاڈے نے تمام کلکٹرس، سی ایم ایچ او، سول سرجنز کو منکی پاکس سے متعلق ایڈوائزری جاری کی ہے۔
ماہرین کے مطابق منکی پاکس کا انفیکشن جانوروں سے انسانوں اور کورونا کی طرح انسان سے دوسرے انسان میں بھی پھیل سکتا ہے۔ منکی پاکس ایک وائرل زونوٹک بیماری ہے، جو بنیادی طور پر وسطی اور مغربی افریقہ کے بارشی جنگل کے علاقوں میں پائی جاتی ہے۔ یہ ایک خود ساختہ انفیکشن ہے۔ سنگین صورتوں میں اس کی شرح اموات 1 سے 10 فیصد تک ہوتی ہے۔ Advisory on Monkeypox
یہ وائرس جانوروں سے انسانوں اور ایک انسان سے دوسرے انسان میں بھی پھیل سکتا ہے۔ یہ وائرس کٹی پھٹی ہوئی جلد، سانس کی نالی، آنکھ، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔ وائرس متاثرہ جانوروں کے انسانوں میں کاٹنے، خراشوں اور زخموں کے ساتھ براہ راست اور بالواسطہ رابطے (مثلا آلودہ بستر) کہ ذریعے منتقل ہو سکتا ہے۔ Advisory on Monkeypox in Madhya Pradesh
یہ بھی پڑھیں: Advisory on Monkeypox: "منکی پاکس" نئے وائرس سے متعلق ایڈوائزری جاری
منکی پاکس سے متاثرہ مریض کو عام طور پر بخار، خراش اور لمف نوڈس سوجن ہوتی ہے۔ بعض مریضوں میں طبی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہے۔ ایک شخص سے دوسرے شخص میں انفیکشن بنیادی طور پر سانس کے ذریعے ہوتا ہے، عام طور پر طویل قریبی رابطے کے ذریعے بھی ہوتا ہے۔ انہیں سب حالات کے مدنظر ہیلتھ کمشنر نے پوری ریاست میں ایڈوائزری جاری کی ہے۔ Advisory on Monkeypox in Madhya Pradesh