بھوپال: مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے آج بتایا کہ وڈیشہ ضلع کی لیٹیری تحصیل میں فائرنگ میں ایک قبائلی کی موت کی وجہ سے مرنے والوں کے لواحقین کو 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے اور زخمیوں کو پانچ پانچ لاکھ روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔Madhya Pradesh Tribal Man Killed
نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ڈاکٹر مشرا نے کہا کہ اس معاملے میں دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ملزمان کو معطل کر دیا گیا ہے۔ مرنے والوں کے لواحقین کو 20 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 5 لاکھ روپے کی امداد دی جا رہی ہے۔ زخمیوں کے علاج کے تمام انتظامات حکومت برداشت کرے گی۔
اسی دوران وڈیشہ کلکٹر اوماشنکر بھارگو نے اس سلسلے میں بتایا کہ عدالتی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مرنے والوں کے لواحقین کو ان کی خواہش کے مطابق سرکاری ملازمت دی جائے گی۔
اس سے قبل کلکٹر سمیت انتظامیہ کا عملہ متوفی کے گاؤں پہنچا اور اہل خانہ کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔
متوفی کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ان کے اہل خانہ رات کے وقت لیٹری کے کھٹا پورہ جنگلاتی علاقے میں نو افراد کے ساتھ اپنی بھینسیں ڈھونڈنے گئے تھے۔ اس دوران محکمہ جنگلات کے عملے نے فائرنگ کردی۔ فائرنگ میں چین سنگھ آدیواسی کی جائے واقع پر ہی موت ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: Kamal Nath Slams: مدھیہ پردیش میں ہر بار قبائلیوں پر مظالم کیوں ہوتے ہیں، کمل ناتھ
یو این آئی