ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع چھترپور میں رفعت خان نامی شخص نے نماز قضا کر کےایک بچے کی جان بچائی ہے، بتیاجارہا ہے کہ رفعت خان نماز پڑھنے جا رہے تھے کہ انہیں ضلع ہسپتال سے فون آیا کہ دو ماہ کا بچہ ہسپتال میں زیر علاج ہے،اور اسے خون کی اشد ضرورت ہے۔Rafat Khan left namaz and saved innocent’s life
نماز چھوڑ کر خون کا عطیہ دیا: رفعت خان کا کہنا ہے کہ ’’جب میں عصر کی نماز پڑھنے جا رہا تھا تو مجھے ایک فون آیا اور کسی نے مجھے بتایا کہ وکاس گپتا نام کا ایک دو ماہ کا لڑکا ضلع اسپتال میں داخل ہے اور وہ A+ خون کی ضرورت ہے، جو اتفاق سے میرا بھی وہی بلڈ گروپ ہے،، اس لیے میں نے نماز چھوڑ قضا کر کے بچے کو خون دینے کا فیصلہ کیا، کیونکہ کسی کی جان بچانا اللہ کی عبادت سے کم نہیں۔
ہسپتال میں بچے کے والد سے دھوکہ: بچہ کے والد جتیندر گپتا کا کہنا ہے کہ ان کا دو ماہ کا بیٹا وکاس بیماری کی وجہ سے ضلع اسپتال میں داخل ہے۔ دوپہر ایک بجے ڈاکٹروں نے اسے بتایا کہ آپ کے بیٹے کو خون کی ضرورت ہے، جتیندر بلڈ سنٹر گیا ہوا تھا کہ وہاں کھڑا ایک نامعلوم شخص خون لینے کے نام پر 750 روپے اور ایک پمفلٹ لے کر بھاگ گیا۔
اس طرح بچی بچہ کی جان: دھوکہ کھانے کے بعد جتیندر کئی گھنٹے تک نامعلوم شخص کو ڈھونڈتا رہا، لیکن وہ اسے نہیں ملا تو وہ پریشان ہو گیا اور اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کی معلومات ایک رشتہ دار کو بتائی۔ سنگینی کو دیکھ کر فوری طور پر ہسپتال پہنچنے والے رشتہ دار نے آپا حضور بلڈ بنک چلانے والے رفعت خان سے خون کی مدد مانگی جس کے بعد بچے کی جان بچ گئی۔
مزید پڑھیں:مسلم خاتون نے روزہ توڑ کر ہندو نوجوان کی جان بچائی