اترپردیش کے ہاتھرس کی نربھیا کی آخری رسومات ادا ہوئی ہی تھیں کہ اب مدھیہ پریش کے کھرگون میں ایک گینگ ریپ کا معاملہ سامنے آیا۔
ضلع کھرگون ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سے 55 کلو میٹر دور واقع جھرنیا تھانہ علاقے کے ماروگڑھ گاؤں میں دلیپ جیسوال کے کھیت کی رکھوالی کررہی 16 سالہ لڑکی اور اس کے بھائی کی جھونپڑی پر آدھی رات کے وقت کچھ بدمعاش پانی پینے کے بہانے آئے، پانی پی کر جانے کے 10 منٹ بعد تینوں پھر واپس آئے اور لڑکی کے بھائی کے ساتھ مار پیٹ کی اور لڑکی کو اٹھاکر لے گئے، جہاں تینوں نے لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور اس کے بعد اسے سڑک پر پھینک دیا۔
لڑکی کا بھائی کسی طرح گاؤں تک پہنچا اور گاؤں والوں کو اس کی اطلاع دی، گاؤں والے موقع پر پہنچے تب تک ملزمین فرار ہوگئے تھے۔ متاثرہ کا ہسپتال میں علاج جاری ہے۔
متاثرہ کے بھائی نے بتایا کہ تین نوجوان آئے اور پانی مانگا، اس کے بعد شراب مانگی تو میں نے منع کیا، پہلے تینوں سڑک تک گئے اور واپس آکر میری ڈنڈوں سے پٹائی کی اور میری بہن کو اٹھاکر لے گئے۔
اطلاع موصول ہونے پر ایس پی شیلندر سنگھ موقع پر پہنچے۔ ایس پی نے بتایا کہ رات میں تین نوجوان پانی پینے کے بہانے متاثرہ کے پاس گئے، وہیں ان کی نیت خراب ہوئی اور انہوں نے نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی کی، انہوں نے بتایا کہ ملزمین فرار ہیں، جنہیں جلد ہی گرفتار کیا جائے گا۔