ETV Bharat / state

Mizoram Ex Governor Aziz Qureshi عزیز قریشی کی مسلم رہنماؤں کو نظرانداز کرنے پر کانگریس پر تنقید

میزورم کے سابق گورنر اور کانگریس کے سینئر رہنما عزیز قریشی نے اپنی ہی پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آل انڈیا نیشنل کانگریس مدھیہ پردیش یونٹ میں مسلم رہنماؤں کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔اس سے پارٹی کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

عزیز قریشی کی مسلم رہنماؤں کو نظرانداز کرنے پر کانگریس پر تنقید
عزیز قریشی کی مسلم رہنماؤں کو نظرانداز کرنے پر کانگریس پر تنقید
author img

By

Published : Jun 9, 2023, 12:05 PM IST

عزیز قریشی کی مسلم رہنماؤں کو نظرانداز کرنے پر کانگریس پر تنقید

بھوپال: سابق گورنر اور کانگریس کے سینئر لیڈر عزیز قریشی نے اپنی ہی پارٹی کانگریس پر سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نرم ہندوتوا کی طرف بڑھنے والی کانگریس کو مسلمانوں سے سو فیصد ووٹ ملنے کی امید ہے لیکن پارٹی کی سطح پر انہیں کسی بھی پلیٹ فارم پر جمع کرنا بھی گوارا نہیں ہے۔ حال ہی میں دہلی میں منعقد ہوئی میٹنگ میں ریاست کے کسی بھی مسلم لیڈر کو شامل نہ کرنے سے کمیونٹی میں ناراضگی بڑھنے لگی ہے۔ مسلم طبقے میں جاری بحث میں یہ کہا جارہا ہے کہ کانگریس کرناٹک میں دلت، پسماندہ اور مسلم برادریوں کے اتحاد سے اقتدار میں آئی ہے۔ لیکن اس کے برعکس ریاست مدھیہ پردیش میں کانگریس صدر کمل ناتھ کی طرف سے مسلم طبقہ کے لیڈروں کو مسلسل نظرانداز کیا جارہا ہے۔

دہلی میں ریاست کے بڑے لیڈروں کی میٹنگ میں کسی مسلم لیڈر کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ صدر ملکارجن کھرگے، جنرل سیکریٹری کے سی وینو گوپال اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے دہلی میں پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ریاست کے پارٹی لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔ لیکن ریاست کے تین بڑے مسلم لیڈروں عزیز قریشی، سابق مرکزی وزیر اسلم شیر خان اور عارف عقیل جو پانچ سے زیادہ مرتبہ رکن اسمبلی رہ چکے ہیں کو اس ملاقات سے دور رکھا گیا۔ بات چیت میں کہا جا رہا ہے کہ یہ بڑی تشویش کی بات ہے کہ کانگریس مسلمانوں کو صرف اپنے ووٹ بینک سے زیادہ کچھ نہیں سمجھتی۔ مسلمانوں کو کانگریس سے ہوشیار رہنے کی اشد ضرورت ہے جو پوری طرح سے ہندوتوا کے راستے پر آ چکی ہے اور انہیں اس بار کے اسمبلی انتخابات میں سبق سکھایا جا سکتا ہے۔

عزیز قریشی نے مزید کہا کہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ سافٹ ہندوتوا کا اثر ملک میں سبھی پارٹیوں پر نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹیوں میں ڈر ہے کہ اگر مسلم لیڈران کو قیادت دی جائے گی تو ہندو طبقہ ان کے خلاف ہو جائے گا۔ کانگریس کے ساتھ سب ہی پارٹیوں کو وارننگ دینا چاہتا ہوں چاہے میرے اس بیان پر کانگریس مجھے پارٹی سے باہر کیوں نہ کردے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان کانگریس کا غلام نہیں ہے نہ ہی بندھوا مزدور اور مسلم سماج آپ کے سامنے ہاتھ نہیں جوڑے گا وہ اپنی لڑائی خود لڑے گا۔ اور اگر مسلمانوں کے حق میں کام نہیں کیے گئے تو مسلم طبقہ کانگریس کے خلاف ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:Hajj 2023 بھوپال سے حج عازمین کا پہلا قافلہ روانہ

وہیں انہوں نے کہا کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی انہیں اچھا آفر دیتی ہے تو یہ ممکن ہے کہ مسلمان بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف متوجہ ہو جائے۔ عزیز قریشی نے کہا کہ مسلم سماج کو آج کے وقت میں اسے اس کی صحیح جگہ نہیں دی جا رہی ہے نہ تو مسلمانوں کے لیے روزگار ہے انہیں آرمی، پولیس اور سرکاری نوکریاں اور بینک کے لون بھی نہیں دیے جاتے ہیں۔ اس لیے سبھی پارٹیوں کو آنکھ کھول کر دیکھنا چاہیے کیوں کہ اگر مسلم سماج ان کے ساتھ نہیں ہوگا تو ان کا کوئی ساتھ نہیں ہوگا۔

عزیز قریشی کی مسلم رہنماؤں کو نظرانداز کرنے پر کانگریس پر تنقید

بھوپال: سابق گورنر اور کانگریس کے سینئر لیڈر عزیز قریشی نے اپنی ہی پارٹی کانگریس پر سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نرم ہندوتوا کی طرف بڑھنے والی کانگریس کو مسلمانوں سے سو فیصد ووٹ ملنے کی امید ہے لیکن پارٹی کی سطح پر انہیں کسی بھی پلیٹ فارم پر جمع کرنا بھی گوارا نہیں ہے۔ حال ہی میں دہلی میں منعقد ہوئی میٹنگ میں ریاست کے کسی بھی مسلم لیڈر کو شامل نہ کرنے سے کمیونٹی میں ناراضگی بڑھنے لگی ہے۔ مسلم طبقے میں جاری بحث میں یہ کہا جارہا ہے کہ کانگریس کرناٹک میں دلت، پسماندہ اور مسلم برادریوں کے اتحاد سے اقتدار میں آئی ہے۔ لیکن اس کے برعکس ریاست مدھیہ پردیش میں کانگریس صدر کمل ناتھ کی طرف سے مسلم طبقہ کے لیڈروں کو مسلسل نظرانداز کیا جارہا ہے۔

دہلی میں ریاست کے بڑے لیڈروں کی میٹنگ میں کسی مسلم لیڈر کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ صدر ملکارجن کھرگے، جنرل سیکریٹری کے سی وینو گوپال اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے دہلی میں پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ریاست کے پارٹی لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔ لیکن ریاست کے تین بڑے مسلم لیڈروں عزیز قریشی، سابق مرکزی وزیر اسلم شیر خان اور عارف عقیل جو پانچ سے زیادہ مرتبہ رکن اسمبلی رہ چکے ہیں کو اس ملاقات سے دور رکھا گیا۔ بات چیت میں کہا جا رہا ہے کہ یہ بڑی تشویش کی بات ہے کہ کانگریس مسلمانوں کو صرف اپنے ووٹ بینک سے زیادہ کچھ نہیں سمجھتی۔ مسلمانوں کو کانگریس سے ہوشیار رہنے کی اشد ضرورت ہے جو پوری طرح سے ہندوتوا کے راستے پر آ چکی ہے اور انہیں اس بار کے اسمبلی انتخابات میں سبق سکھایا جا سکتا ہے۔

عزیز قریشی نے مزید کہا کہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ سافٹ ہندوتوا کا اثر ملک میں سبھی پارٹیوں پر نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹیوں میں ڈر ہے کہ اگر مسلم لیڈران کو قیادت دی جائے گی تو ہندو طبقہ ان کے خلاف ہو جائے گا۔ کانگریس کے ساتھ سب ہی پارٹیوں کو وارننگ دینا چاہتا ہوں چاہے میرے اس بیان پر کانگریس مجھے پارٹی سے باہر کیوں نہ کردے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان کانگریس کا غلام نہیں ہے نہ ہی بندھوا مزدور اور مسلم سماج آپ کے سامنے ہاتھ نہیں جوڑے گا وہ اپنی لڑائی خود لڑے گا۔ اور اگر مسلمانوں کے حق میں کام نہیں کیے گئے تو مسلم طبقہ کانگریس کے خلاف ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:Hajj 2023 بھوپال سے حج عازمین کا پہلا قافلہ روانہ

وہیں انہوں نے کہا کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی انہیں اچھا آفر دیتی ہے تو یہ ممکن ہے کہ مسلمان بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف متوجہ ہو جائے۔ عزیز قریشی نے کہا کہ مسلم سماج کو آج کے وقت میں اسے اس کی صحیح جگہ نہیں دی جا رہی ہے نہ تو مسلمانوں کے لیے روزگار ہے انہیں آرمی، پولیس اور سرکاری نوکریاں اور بینک کے لون بھی نہیں دیے جاتے ہیں۔ اس لیے سبھی پارٹیوں کو آنکھ کھول کر دیکھنا چاہیے کیوں کہ اگر مسلم سماج ان کے ساتھ نہیں ہوگا تو ان کا کوئی ساتھ نہیں ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.