مدھیہ پردیش کے ضلع ریوا کے سہادنا گاؤں کے رہنے والے 24 برس کے انل کمار 15 جنوری 2015 کو گھر سے غائب ہو گئے تھے۔
چار برس کے بعد پاکستان کی طرف سے پاکستان کے جیلوں میں قید بھارتیوں کے نام کی فہرست جاری کی گئی ہے جس میں انل کا نام بھی شامل ہے۔
ریوا کے پولیس سپرنٹنڈنٹ عابد خان کے مطابق نام کے ٹائٹل میں مختصر تبدیلی کے علاوہ تمام چیزوں میں یکسانیت ہے۔
اس خبر سے والدین اور رشتہ داروں میں خوشی کا لہر ہے۔
غور طلب ہے چار برس قبل انل کے والدین اور رشتہ داروں نے پولیس اسٹیشن میں ان کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ اہل خانہ کے ساتھ پولیس نے بھی دم خم لگا کر ان کی تلاش کی لیکن سب بے سود۔
سعی لا حاصل کے بعد شاید والدین اور رشتہ دار انل کی زندگی سے مایوس ہو چکے تھے۔ لیکن بھارتی حکومت کی جانب سے جاری اس رپورٹ نے انل کے اہل خانہ میں اس کی زندگی کے لیے حرارت پیدا کر دی ہے۔
انل کو اور ان کے اہل خانہ کو اس بات کا شدت سے انتظار رہے گا کہ وہ کب تک اپنے ملک واپس آتے ہیں۔