اندور: مدھیہ پردیش میں قبائلیوں اور دلتوں پر مظالم بڑھ رہے ہیں۔ سدھی میں ایک قبائلی پر پیشاب کرنے کا معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا تھا کہ اندور میں دو قبائلی نابالغوں کی پٹائی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ تھانہ راؤ کے علاقہ ٹریژر فینٹسی میں دو نابالغ قبائلی لڑکوں کی پٹائی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ فی الحال اس پورے معاملے میں ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مات پیٹ میں ملوث تینوں ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ ساتھ ہی دیگر مفرور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ کانگریس نے اس واقعہ کو لے کر حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔
یہ پورا معاملہ اندور کے راؤ تھانہ علاقہ سے متعلق ہے۔ راؤ تھانہ علاقے میں جمعہ کی رات دیر گئے دو نابالغ قبائلی لڑکے ٹریژر فینٹسی کالونی سے بائیک پر گزر رہے تھے۔ تیز بارش کی وجہ سے ایک نابالغ کی گاڑی پھسل گئی جس سے وہ وہیں گر گیا۔ اسے گرتا دیکھ کر کالونی میں تعینات سیکورٹی گارڈ سمیت چودھری نے اسے گالیاں دینا شروع کر دیں۔ اس کے بعد نابالغ نے گارڈ کے ساتھ نوک جھوک ہوگئی۔
اس دوران سُمت چودھری کے ساتھ اس کے ساتھی جے پال، پریم اور دیگر بھی آئے اور نابالغ کو اٹھا کر ایک کمرے میں لے گئے۔ نابالغ کو اٹھائے جاتے دیکھ کر اس کا بھائی بھی اس کے پیچھے کمرے میں چلا گیا۔ اس کے بعد سمیت چودھری، جے پال، پریم اور دیگر نے نابالغ کی زبردست پٹائی کی۔ اس دوران جب نابالغ کا بھائی اس کمرے میں پہنچا تو اسے بھی ملزمان نے مل کر مارا پیٹا۔ اس کے بعد دونوں بھائیوں کو وہاں سے نکال دیا گیا۔
مزید پڑھیں:۔ Sidhi Urination Case شیوراج نے سیدھی واقعے کے متاثرہ نوجوان کے پاؤں دھوئے اور معافی بھی مانگی
جب جیس اور بھیم آرمی تنظیم کے کارکنوں کو اس پورے معاملے کا علم ہوا تو وہ مار پیٹ میں زخمی ہونے والے دونوں نابالغوں کے علاج کے لیے اندور کے ایم وائی اسپتال پہنچے۔ ساتھ ہی پورے معاملے کی جانکاری سینئر پولیس افسران کو دی گئی۔ اس کے بعد ڈی سی پی آدتیہ مشرا نے اس پورے معاملے میں ملزم سمیت چودھری کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ اس کی اطلاع پر دیگر دو ملزمان جے پال اور پریم کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ ڈی سی پی آدتیہ مشرا نے کہا کہ اس پورے معاملے میں ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے۔ ساتھ ہی مفرور ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔