ETV Bharat / state

Demand Ban on Madrasa مدھیہ پردیش میں مدارس کو بند کرنے کا مطالبہ

author img

By

Published : Aug 16, 2022, 3:34 PM IST

مدھیہ پردیش کی وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر نے ریاستی حكومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مدارس کے خلاف صوبائی سطح پر جانچ اور کارروائی کی جائے۔ جس کے بعد ہنگامہ كھڑا ہوگیا۔ وہیں مسلم تنظیموں نے وزیر ثقافت کے بیان کو ہندتوا ایجنڈے سے تعبیر کرتے ہوئے اس کے خلاف صوبائی سطح پر تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے-demand banned on madarasa

16115343_madares
16115343_madares

بھوپال: مدھیہ پردیش كی وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر كی جانب سے مدارس کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ مسلمانوں كے ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتوں نے بھی اس معاملے كو لے كر ہنگامہ كھڑا كردیا ہے۔ مدھیہ پردیش کی مختلف مسلم تنظیموں نے وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے تنگ نظری سے تعبیر کیا ہے- minister usha thakur demand banned on madarasa in madhya pardesh

madarasa

مدھیہ پردیش مائنارٹی یونائیٹڈ آرگنائزیشن کہ سکریٹری عبدالنفیس کہتے ہیں کہ مدارس کے کردار اور اس کے رجسٹریشن کو لے کر جانچ بھی کروائی گئی ہے اور کلین چٹ بھی دے دی گئی ہے۔ وزیر ثقافت کو جانچ کرنا ہے تو ان اسکولوں کے خلاف جانچ کرے جنہیں آر ایس ایس کی قیادت حاصل ہے اور جہاں پر ملک کے آئین کے خلاف درس دیا جاتا ہے۔ وزیر ثقافت اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لئے ایسے بیان دے رہی ہیں تاکہ عوام کو گمراہ کیا جا سکے اور اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کا پولرائزیشن کیا جا سکے۔ ہم مدارس اور مسلم بچوں کے تعلیم حقوق کو لے کر صوبائی سطح پر تحریک چلائیں گے۔

یہ بھر پڑھیں:Tiranga Rally by Madrasa Students بھوپال کے مدرسہ سے ترنگا ریلی نکالی گئی


وہیں دوسری جانب مدھیہ پردیش علماء بورڈ کے صدر قاضی انیس علی نے کہا کہ بچوں کو دنیاوی تعلیم اور مذہبی تعلیم دینے کی آزادی اور حق ملک کے آئین نے دیا ہے۔جو غیر سركاری مدارس ہے ۔وہ حکومت سے کوئی گرانٹ نہیں لیتے ہیں ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی نگرانی والی حکومت كو چاہے كہ وہ مركزی حكومت سے بات چیت كرے ۔ پچھلے 6 سالوں سے مدارس کے اساتذہ کو تنخواہ تک نہیں ملی ہے۔اوشا ٹھاکر کو مدارس کی اتنی فکر ہے تو 6 سال سے تنخواہ کا انتظار کر رہے ہیں مدارس کے اساتذہ کی تنخواہ جاری کرنے کے لئے قدم اٹھائیں۔ بات مدارس کی نہیں ہے بلکہ بات مسلم بچوں کو تعلیم سے دور رکھنے کی ہے۔ حکومت کی جانب سے سب پڑھیں سب بڑھیی کی بات ضرور کی جاتی ہے لیکن مسلم طلبہ جب پڑھنا چاہتے ہیں تو انہیں طرح طرح سے روکنے کے لیے سازش کی جاتی ہے- وزیر ثقافت کا بیان اسی کا حصہ ہے-

وہی دوسری طرف بھوپال جمعیت علماء کے صدر حافظ اسماعیل بیگ نے کہا وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر کے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے ان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہاكہ مدرسوں کی تعلیم مذہب اسلام کا ایک اہم حصہ ہے اور اس کا حق ہر مسلمان کو ملنا چاہیے ۔حکومت میں بیٹھے لوگ اگر مدرسوں کی جانچ کی بات کرتے ہیں تو آر ایس ایس کے ماتحت چل رہے سرسوتی شیشو مندر اسکولوں کی بھی جانچ کی جانا چاہیے۔مدھیہ پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی کی وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر کے مدرسوں کو بند کیے جانے کے بیان پر مسلم تنظیموں نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے-

بھوپال: مدھیہ پردیش كی وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر كی جانب سے مدارس کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ مسلمانوں كے ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتوں نے بھی اس معاملے كو لے كر ہنگامہ كھڑا كردیا ہے۔ مدھیہ پردیش کی مختلف مسلم تنظیموں نے وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے تنگ نظری سے تعبیر کیا ہے- minister usha thakur demand banned on madarasa in madhya pardesh

madarasa

مدھیہ پردیش مائنارٹی یونائیٹڈ آرگنائزیشن کہ سکریٹری عبدالنفیس کہتے ہیں کہ مدارس کے کردار اور اس کے رجسٹریشن کو لے کر جانچ بھی کروائی گئی ہے اور کلین چٹ بھی دے دی گئی ہے۔ وزیر ثقافت کو جانچ کرنا ہے تو ان اسکولوں کے خلاف جانچ کرے جنہیں آر ایس ایس کی قیادت حاصل ہے اور جہاں پر ملک کے آئین کے خلاف درس دیا جاتا ہے۔ وزیر ثقافت اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لئے ایسے بیان دے رہی ہیں تاکہ عوام کو گمراہ کیا جا سکے اور اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کا پولرائزیشن کیا جا سکے۔ ہم مدارس اور مسلم بچوں کے تعلیم حقوق کو لے کر صوبائی سطح پر تحریک چلائیں گے۔

یہ بھر پڑھیں:Tiranga Rally by Madrasa Students بھوپال کے مدرسہ سے ترنگا ریلی نکالی گئی


وہیں دوسری جانب مدھیہ پردیش علماء بورڈ کے صدر قاضی انیس علی نے کہا کہ بچوں کو دنیاوی تعلیم اور مذہبی تعلیم دینے کی آزادی اور حق ملک کے آئین نے دیا ہے۔جو غیر سركاری مدارس ہے ۔وہ حکومت سے کوئی گرانٹ نہیں لیتے ہیں ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی نگرانی والی حکومت كو چاہے كہ وہ مركزی حكومت سے بات چیت كرے ۔ پچھلے 6 سالوں سے مدارس کے اساتذہ کو تنخواہ تک نہیں ملی ہے۔اوشا ٹھاکر کو مدارس کی اتنی فکر ہے تو 6 سال سے تنخواہ کا انتظار کر رہے ہیں مدارس کے اساتذہ کی تنخواہ جاری کرنے کے لئے قدم اٹھائیں۔ بات مدارس کی نہیں ہے بلکہ بات مسلم بچوں کو تعلیم سے دور رکھنے کی ہے۔ حکومت کی جانب سے سب پڑھیں سب بڑھیی کی بات ضرور کی جاتی ہے لیکن مسلم طلبہ جب پڑھنا چاہتے ہیں تو انہیں طرح طرح سے روکنے کے لیے سازش کی جاتی ہے- وزیر ثقافت کا بیان اسی کا حصہ ہے-

وہی دوسری طرف بھوپال جمعیت علماء کے صدر حافظ اسماعیل بیگ نے کہا وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر کے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے ان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہاكہ مدرسوں کی تعلیم مذہب اسلام کا ایک اہم حصہ ہے اور اس کا حق ہر مسلمان کو ملنا چاہیے ۔حکومت میں بیٹھے لوگ اگر مدرسوں کی جانچ کی بات کرتے ہیں تو آر ایس ایس کے ماتحت چل رہے سرسوتی شیشو مندر اسکولوں کی بھی جانچ کی جانا چاہیے۔مدھیہ پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی کی وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر کے مدرسوں کو بند کیے جانے کے بیان پر مسلم تنظیموں نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.