ریاست مدھیہ پردیش میں کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ کے آرٹیکل 370 پر غور کرنے والے بیان کے بعد سیاست تیز ہوگئی ہے۔ جس کے بعد بی جے پی کی جانب سے مسلسل بیان بازی جاری ہے۔
اسی سلسلہ میں صوبے کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا آرٹیکل 370 منسوخ کے بعد کشمری پنڈیتوں نے ایک بار پھر خود کو کشمیر میں کھڑا کرنے کا سوچا ہے۔
وہیں کشمیر سے 370 منسوخ کے بعد ملک کے کاروبار کے ساتھ تیزی سے جوڑ رہا ہے اور ان سب کے مدنظر دگ وجے سنگھ کو مغالطہ ہو گیا۔
یہ ہندو پھر سے کشمیر میں نہ بس جائے اس لئے ان کے دل میں ڈر پیدا ہوگیا ہے۔
انہوں کہا کہ جب کانگریس کی حکومت آئے گی تو پھر سے سن 1990 کی طرح قتل عام ہوگا۔
انھوں نے کہا دگ وجے سنگھ اس طرح کے بیان کشمیر کو ملک سے الگ کرنے کا ہے۔
انھوں نے کہا دگ وجے سنگھ کی کوشش آرٹیکل 370 نافذ کرنے میں نہیں بلکہ لوگوں میں ڈر پیدا کرنا ہے۔
نروتم مشرا سے میڈیا سے سوال کیا کہ آرٹیکل 370 پر موہن بھگوت نے بھی مسلمانوں کے خلاف بیان دیا تھا جس پر انہوں نے کہا موہن بھگوت ہو یا بی جے پی پارٹی ہو ہم مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے، ہم ان لوگوں کے خلاف ہے جو بھارت میں رہتے ہوئے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ اس ذہینیت کی مخالفت کرتے ہیں جو دہشت گرد کو پناہ دیتے ہیں۔ ہم مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔ اس لئے دگ وجے سنگھ کے بیان کا موازنہ کرنا وہ تو صرف ہندؤں کے دل میں ڈر پیدا کر رہے ہیں کہ وہ کشمیر میں جا کر پھر سے بس نہ جائے۔۔'
انہوں نے مزید کہا کہ دگ وجے سنگھ صرف یہ بتانا چاہتے ہے کہ کانگریس کی حکومت آنے کے بعد کشمیر میں سن 1990 جیسا قتل عام ہوگا۔