کلکتہ کے ہزاروں مزدور مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں ملازمت کرتے ہیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات پیش آئی، ان کے پاس کوئی کام بھی نہیں اور پیسے بھی ختم ہوگئے جس کے سبب وہ اپنے گھر جانے پر مجبور ہیں۔
منور کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کے پاس پیسے بچے ہیں۔ وہ بسوں کے ذریعے اپنے گاوں لوٹ رہے ہیں مگر کئی لوگ ایسے ہیں جن کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ وہ یہی پھنسے ہوئے ہیں میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ کچھ ایسا انتظام کریں کہ ہم اپنے آبائی گاوں پہنچ سکیں۔ لاک ڈاؤن کھل نہیں رہا ہے اور ایسے میں یہاں مزدور بہت پریشان ہو رہا ہے۔ اس کے پاس پیسے بھی نہیں ہے اور نا ہی کام ہیں۔ وہ بھوکے مرنے پر مجبور ہے۔
شیخ شاہ رخ کا کہنا ہے کہ ایک دن کا لاک ڈاؤن کا بول کر دو مہینے سے زیادہ ہوگئے اور ابھی بھی اس کے کھلنے کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی ہے ایسے میں ہمارے پاس پیسہ نہیں بچا ہے اور نہ ہی کاروبار شروع ہورہا ہے ہم یہاں پریشان ہو رہے ہیں اس لیے ہم اپنے آبائی وطن لوٹ رہے ہیں تاکہ وہاں دو وقت کا کھانا تو ملے گا۔