بھوپال کی عیدگاہ کی صاف صفائی کرنے والی تنظیم کے ذمہداران نے شہر قاضی کو میمورنڈم دے کر عید گاہ کے تحفظ کے لیے ضروری قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا۔
بھوپال کو عبادت اور روایتوں کا شہر یوہی نہیں کہا جاتا، اس کی خاص پہلو یہاں کی مساجد ہیں، جنہیں زیادہ تر بھوپال کی بیگمات نے تعمیر کروائی ہے۔
انہیں میں شامل ہے پالکی عید گاہ ہے جسے ایشیا کی سب سے بڑی عید گاہ میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہاں تقریباً ایک وقت میں ایک لاکھ لوگ نماز ادا کرسکتے ہیں۔
اس عید گاہ کی تعمیر نواب شاہ جہاں بیگم نے سنہ 1998 میں کروایا تھا، جتنی بڑی یہ عید گاہ ہیں اسی حساب سے اس کی جگہ کے آس پاس اس پارکنگ کا علاقہ رکھا گیا ہے۔ لیکن عیدگاہ کے آس پاس رہنے والے مقامی لوگ عید گاہ کی پارکنگ میں دھیرے دھیرے قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے مسلم تنظیمیں ناراض ہیں۔
دراصل یہ قبضہ کی پریشانی تب سامنے آئی، جب بھوپال کی مسلم تنظیموں نے اس تاریخی عیدگاہ کی صاف صفائی کا ذمہ اپنے اوپر لیا۔ جب عیدگاہ کے آس پاس کی صفائی کی جارہی تھی تو پارکنگ میں بھی صاف صفائی کی جا رہی تھی جس پر مقامی لوگوں نے اعتراض کیا۔
آس پاس رہنے والوں کے مطابق عید گاہ سے لگی زمین پر ان کی گاڑیاں کھڑی کی جاتی ہے، جس پر مسلم تنظیموں اور مقامی لوگوں میں میں تنازع پیدا ہوگیا۔
مزید پڑھیں:
مدھیہ پردیش میں کورونا کے کیسز میں مسلسل اضافہ، نئی گائیڈ لائن نافذ
جس کے بعد مسلم تنظیموں نے عید گاہ کے تحفظ کے لیے ضروری قدم اٹھائے جانے کا مطالبہ شہر قاضی سے کیا اور عید کی حد بندی کرنے کی بات بھی کہی۔