مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں سماجی تنظیم پیر ویلفیئر سوسائٹی نے جہیز پر پابندی عائد کرنے کے غرض سے اندور شہر قاضی کو میمورنڈم پیش کیا ہے۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ معاشرے میں جہیز کے معاملات میں ہر روز اضافہ ہورہا ہے، جس سے کئی خاندانوں کے مابین تنازعات کے واقعہ بھی پیش آرہے ہیں لہذا جہیز پر پابندیاں عائد کی جائے۔
اس تعلق سے شہر قاضی اندور ڈاکٹر سید عشرت علی نے کہا کہ معاشرے میں جہیز آپسی رضامندی سے پیش آتے ہیں اس میں کئی موقع پر جب تنازع پیدا ہوتا ہے تو پھر معاملات درج کرائے جاتے جو کہ معاشرے کے لئے درست نہیں ہے۔
وہیں، مولانا مکی رضوی نے کہا کہ 'معاشرے میں جہیز لینا دینا حرام ہے اس پر پابندی عائد ہونی چاہیے تاکہ جہیز کو لے کر عائشہ جیسے معاملے دوبارہ پیش نہیں آئے اس غرض سے ہم شہر قاضی مطالبہ کرتے ہہیں کہ جہیز سے متعلق کوئی مضبوط اقدامات اٹھائے جائیں۔
واضح رہے کہ گجرات کے احمد آباد میں پیش آئے عائشہ خودکشی معاملے کے بعد سے معاشرے میں جہیز کی مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ حالانکہ تاحال عدالت سے یہ ثابت نہیں ہوا ہے کہ اس معاملے کا جہیز سے کوئی تعلق ہے بھی یا نہیں۔