ETV Bharat / state

Eid Miladun Nabi Procession بھوپال میں بھی 12 ربیع الاول کا جلوس کے شیڈول میں تبدیلی کا امکان

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 21, 2023, 2:49 PM IST

بھوپال میں بھی 12 ربیع الاول کا جلوس گنیش وسرجن کے ایک دن آگے یا پیچھے روایتی طریقے سے نکالا جائے گا۔ وہیں علماؤں کے مطابق ربیع الاول کے جلوس کی شرعی حیثیت نہیں ہے اس کو لے کر بحث شروع ہوگئی ہے۔

بھوپال میں بھی 12 ربیع الاول کا جلوس کے شیڈول میں تبدیلی کا امکان
بھوپال میں بھی 12 ربیع الاول کا جلوس کے شیڈول میں تبدیلی کا امکان

بھوپال میں بھی 12 ربیع الاول کا جلوس کے شیڈول میں تبدیلی کا امکان

بھوپال:ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں 12 ربیع الاول کا جلوس اور گنیش وسرجن کا ایک ہی دن ہونے کے سبب آل انڈیا تہوار کمیٹی بھوپال بھی ضلع انتظامیہ سے بات کر 12 ربیع الاول کا جلوس گنیش وسرجن کے ایک دن پہلے یا ایک دن بعد نکالے جائے گا۔

اس موقع پر آل انڈیا تہوار کمیٹی بھوپال کے صدر نفیس خان نے بتایا کہ جشن عید میلاد النبی رحمت اللعالمین اپ صلی اللہ علیہ وسلم کی یوم پیدائش کے موقع پر بھوپال میں روایتی جلوس نکالا جاتا رہا ہے اور اس سال بھی ہم اس روایتی جلوس کو نکالیں گے۔ یہ جلوس منگل والا چوراہے سے بعد نماز ظہر نکلے گا جو اور یہ جلوس روایتی طریقے سے شہر کے اہم راستوں سے ہوتا ہوا۔ امامی گیٹ چوراہے پر اختتام پذیر ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ 12 ربیع الاول کا روایتی جلوس آل انڈیا تہوار کمیٹی کے قومی صدر شامیری خرم کی قیادت میں نکلتا ہے جس میں اس جلوس کی سرپرستی مرکزی اسمبلی حلقے کے رکن اسمبلی عارف مسعود کرتے ہیں۔ اور ہم نے طے کیا ہے کہ اس بار بھی یہ جلوس جوش و خروش امن و امان کے ساتھ نکالا جائے گا۔ وہیں اس سوال پر کیاکہ اس بار 12 ربیع الاول کا جلوس گنیش وسرجن کے چلتے نہیں نکالا جائے گا۔ اس پر نفیس خان نے بتایا کہ ہم ہمارا 12 ربیع الاول کا جلوس روایتی ضرور نکالیں گے لیکن ہم نے یہ سوچا ہے کہ بھوپال ضلع انتظامیہ سے مل کر ہم ہمارے جلوس کو گنیش وسرجن کے ایک دن پہلے یا ایک دن بعد نکالیں گے۔

وہیں اس موقع پر مفتی عظمت مکی 12 ربیع الاول کے جلوس کے تعلق سے بتایا کہ بھوپال میں نکلنے والا 12 ربیع الاول کا جلوس ایک روایتی جلوس ہے۔ اس کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے 12 ربیع الاول کے جلوس کو ہم کچھ آگے پیچھے کر لیں جو کی روایتی جلوس ہے اور اگر جلوس نہیں بھی نکالتے ہیں تو کوئی گنہگار نہیں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:Protest Against Controversial Reel سوشل میڈیا پر متنازعہ ریل کے خلاف بھوپال کے مسلمانوں کا احتجاج

مفتی عظمت مکی نے مزید کہا کہ عید میلاد النبی تو بہت سی جگہ آج بھی بہت ہی زور و شور سے منایا جاتا ہے۔ کیونکہ ہم نے کانپور میں بھی دیکھا اور لکھنو میں بھی دیکھا اس میں تمام اکابرین علماء کرام جو ہمارے ہیں اور ہر فرقے کے ہر مسلک کے علماء مل کر جشن عید میلاد النبی کا جلوس نکالتے ہیں۔ لیکن وہ صحابہ کرام کی مد کرتے ہوئے نکالتے ہیں نعت پڑھتے ہوئے نکالتے ہیں ڈی جے بجا کر نہیں کرتے شور مچا کر نہیں کیا جاتا۔ اس جلوس میں درود شریف کا ورد کیا جاتا ہے،قران کی تلاوت ہوتی رہتی ہے،نعت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو پیش کرتے رہتے ہیں،کل ملا کے سکون کے ساتھ جلوس نکالا جاتا ہے۔ اس طرح سے نہیں کی ڈھول، تاشے، نگاڑوے، اکھاڑے اور یہ سب بینڈ باجے اس طرح کا جلوس نکالنا شرعن حرام ہے ۔اس چیز سے ہمیں استناف کرنا چاہیے۔جلوس خاموشی کے ساتھ بنا تو حمد و ثنا کرتے ہوئے نکالا جائے کیونکہ یہ روایتی جلوس ہے نہ کہ شرعی جلوس۔

بھوپال میں بھی 12 ربیع الاول کا جلوس کے شیڈول میں تبدیلی کا امکان

بھوپال:ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں 12 ربیع الاول کا جلوس اور گنیش وسرجن کا ایک ہی دن ہونے کے سبب آل انڈیا تہوار کمیٹی بھوپال بھی ضلع انتظامیہ سے بات کر 12 ربیع الاول کا جلوس گنیش وسرجن کے ایک دن پہلے یا ایک دن بعد نکالے جائے گا۔

اس موقع پر آل انڈیا تہوار کمیٹی بھوپال کے صدر نفیس خان نے بتایا کہ جشن عید میلاد النبی رحمت اللعالمین اپ صلی اللہ علیہ وسلم کی یوم پیدائش کے موقع پر بھوپال میں روایتی جلوس نکالا جاتا رہا ہے اور اس سال بھی ہم اس روایتی جلوس کو نکالیں گے۔ یہ جلوس منگل والا چوراہے سے بعد نماز ظہر نکلے گا جو اور یہ جلوس روایتی طریقے سے شہر کے اہم راستوں سے ہوتا ہوا۔ امامی گیٹ چوراہے پر اختتام پذیر ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ 12 ربیع الاول کا روایتی جلوس آل انڈیا تہوار کمیٹی کے قومی صدر شامیری خرم کی قیادت میں نکلتا ہے جس میں اس جلوس کی سرپرستی مرکزی اسمبلی حلقے کے رکن اسمبلی عارف مسعود کرتے ہیں۔ اور ہم نے طے کیا ہے کہ اس بار بھی یہ جلوس جوش و خروش امن و امان کے ساتھ نکالا جائے گا۔ وہیں اس سوال پر کیاکہ اس بار 12 ربیع الاول کا جلوس گنیش وسرجن کے چلتے نہیں نکالا جائے گا۔ اس پر نفیس خان نے بتایا کہ ہم ہمارا 12 ربیع الاول کا جلوس روایتی ضرور نکالیں گے لیکن ہم نے یہ سوچا ہے کہ بھوپال ضلع انتظامیہ سے مل کر ہم ہمارے جلوس کو گنیش وسرجن کے ایک دن پہلے یا ایک دن بعد نکالیں گے۔

وہیں اس موقع پر مفتی عظمت مکی 12 ربیع الاول کے جلوس کے تعلق سے بتایا کہ بھوپال میں نکلنے والا 12 ربیع الاول کا جلوس ایک روایتی جلوس ہے۔ اس کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے 12 ربیع الاول کے جلوس کو ہم کچھ آگے پیچھے کر لیں جو کی روایتی جلوس ہے اور اگر جلوس نہیں بھی نکالتے ہیں تو کوئی گنہگار نہیں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:Protest Against Controversial Reel سوشل میڈیا پر متنازعہ ریل کے خلاف بھوپال کے مسلمانوں کا احتجاج

مفتی عظمت مکی نے مزید کہا کہ عید میلاد النبی تو بہت سی جگہ آج بھی بہت ہی زور و شور سے منایا جاتا ہے۔ کیونکہ ہم نے کانپور میں بھی دیکھا اور لکھنو میں بھی دیکھا اس میں تمام اکابرین علماء کرام جو ہمارے ہیں اور ہر فرقے کے ہر مسلک کے علماء مل کر جشن عید میلاد النبی کا جلوس نکالتے ہیں۔ لیکن وہ صحابہ کرام کی مد کرتے ہوئے نکالتے ہیں نعت پڑھتے ہوئے نکالتے ہیں ڈی جے بجا کر نہیں کرتے شور مچا کر نہیں کیا جاتا۔ اس جلوس میں درود شریف کا ورد کیا جاتا ہے،قران کی تلاوت ہوتی رہتی ہے،نعت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو پیش کرتے رہتے ہیں،کل ملا کے سکون کے ساتھ جلوس نکالا جاتا ہے۔ اس طرح سے نہیں کی ڈھول، تاشے، نگاڑوے، اکھاڑے اور یہ سب بینڈ باجے اس طرح کا جلوس نکالنا شرعن حرام ہے ۔اس چیز سے ہمیں استناف کرنا چاہیے۔جلوس خاموشی کے ساتھ بنا تو حمد و ثنا کرتے ہوئے نکالا جائے کیونکہ یہ روایتی جلوس ہے نہ کہ شرعی جلوس۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.