ETV Bharat / state

Muslim Turban Maker of Scindia Family پانچ نسل سے سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی تیار کرنے والا مسلم خاندان

ان دنوں مدھیہ پردیش کی سیاست میں پگڑی کا معاملہ زور و شور سے جاری ہے، جب سے باگیشور کے پنڈت دھیریندر شاستری کی پگڑی پر لوگوں کی نظر گئی، تب سے اس پگڑی کا موازنہ سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی سے کیا جا رہا ہے۔ آئیے سندھیا شاہی خاندان کے لیے تیار کی جانے والی اس پگڑی کی خاصیت اور بنانے والے مسلم خاندان کے بارے میں جانتے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Feb 25, 2023, 9:53 AM IST

Updated : Feb 26, 2023, 2:20 PM IST

پانچ نسل سے سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی تیار کرنے والا مسلم خاندان

گوالیار: مدھیہ پردیش کے گوالیار میں واقع سندھیا شاہی خاندان کو کون نہیں جانتا۔ اس شاہی خاندان کے لوگ آج بھی اپنی زندگی راجستھانی انداز میں گزارتے ہیں۔ جب سندھیا خاندان میں کوئی تہوار یا کوئی بڑا پروگرام ہوتا ہے، تو سندھیا شاہی خاندان کے سربراہ اور مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا اس شاہی لباس اور شاہی پگڑی پہن کر باہر آتے ہیں۔ سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی بہت پرانی ہے۔ اسی طرح اس پگڑی کی تاریخ بھی پرانی اور بہت دلچسپ ہے۔ ملک بھر میں کئی شاہی خاندان ہیں۔ جو مختلف لباس پہنتے ہیں، لیکن سب سے زیادہ سندھیا شاہی خاندان کا شاہی لباس اور پگڑی ہمیشہ سرخیوں میں رہتی ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ سندھیا شاہی خاندان کی طرف سے پہنی جانے والی پگڑی ایک مسلمان خاندان کی جانب سے تیار کی جاتی ہے۔ یہ مسلمان خاندان تقریباً 300 سالوں سے سندھیا شاہی خاندان کے لیے پگڑی تیار کر رہا ہے۔ اس مسلم خاندان کی پانچویں نسل سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی تیار کررہی ہے۔ اس کے بعد خاندان کا سربراہ یہ پگڑی اپنے سر پر پہنتا ہے۔ اس مسلم خاندان کے ہاتھ میں یہ جادو ہے کہ سندھیا خاندان صرف اس خاندان کے ہاتھوں کی بنی ہوئی پگڑی ہی پہنتا ہے اور اس کے علاوہ انہیں کوئی دوسری پگڑی پسند نہیں ہے۔

سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی
سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی

گوالیار شہر میں مقیم مسلم خاندان کی پانچویں نسل کے محمد رفیق احمد سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی تیار کر رہے ہیں۔ ان کی عمر 75 سال کے لگ بھگ ہے اور ان کی آنکھیں بھی کمزور ہو رہی ہیں لیکن ان کے ہاتھوں میں ایسا جادو ہے کہ سندھیا شاہی خاندان ان کے ہاتھوں کی بنی پگڑی پہننے سے خود کو نہیں روک پاتا۔ یہی وجہ ہے کہ سندھیا شاہی خاندان میں جب کوئی تقریب یا تہوار ہوتا ہے تو اس وقت محمد رفیق احمد کی بنائی ہوئی پگڑی پہنی جاتی ہے۔ کسی بھی تہوار یا بڑے پروگرام سے پہلے ہی، محمد رفیق احمد کو سندھیا راج خاندان سے نئی پگڑی بنانے کا آرڈر مل جاتا ہے۔ اس کے بعد تقریباً ایک ہفتے میں یہ پگڑی تیار کر کے ان کے حوالے کر دی جاتی ہے۔ محمد رفیق احمد بتاتے ہیں کہ ان کے خاندان کو سندھیا خاندان کے پہلے بادشاہ مادھو جی نے اجین سے گوالیار لایا تھا۔ تب سے، ان کا خاندان سندھیا شاہی خاندان کے لیے پگڑیاں تیار کرتا ہے۔ بدلے میں اسے سندھیا خاندان سے ہر ماہ کچھ تنخواہ دی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ انہیں ہر وقت مدد ملتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ پگڑی ایک ہفتے میں تیار ہوتی ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس پگڑی کے لیے سندھیا شاہی خاندان سے مختلف قسم کا کپڑا بھی دستیاب ہے۔ اس پگڑی کو بنانے کا طریقہ بلکل مختلف ہے۔ یہ کسی شاہی خاندان کی پگڑی میں نہیں پایا جاتا۔ یہی وجہ ہے کہ خاندان والے اس پگڑی کو انتہائی منفرد انداز میں تیار کرتے ہیں۔ سندھیا خاندان کے تمام افراد کی پگڑیوں کے سانچے محمد رفیق احمد کی جگہ پر رکھے گئے ہیں۔ پگڑی سندھیا راج خاندان کے اس فرد کے سانچے کی بنیاد پر تیار کی جاتی ہے جس کی پگڑی تیار کی جانی ہے۔ اس کے ساتھ، دسہرہ کے دن، جب سندھیا شاہی خاندان اپنے شاہی لباس میں دیوی دیوتاؤں کی پوجا کرنے کے لیے نکلتے ہیں، اس دن وہ نئی پگڑیاں پہنتے ہیں۔

سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی
سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی

دلچسپ بات یہ ہے کہ بابا مہاکال بھی اس مسلم خاندان کی بنائی ہوئی پگڑی پہنتے ہیں۔جو کہ محمد رفیق احمد تیار کرتے ہیں اور پھر بابا مہاکال کے در پر پہنچتی ہے۔ وہاں بابا مہاکال اسے پہنتے ہیں۔ محمد رفیق احمد نے بتایا کہ سندھیا خاندان کی ایک رکن یشودھرا راجے سندھیا کی جان ب سے بابا مہاکال کے لیے سال میں دو بار پگڑی جاتی ہے۔ ۔ اس موقع پر بابا مہاکال سال میں دو بار ان کی بنائی ہوئی پگڑی پہنتے ہیں۔ یہ پگڑی ایکو فرینڈلی ہوتی ہے۔ سندھیا شاہی خاندان مراٹھا شاہی خاندان ہے، اس لیے اسے مراٹھا پگڑی بھی کہا جاتا ہے۔ اس وقت یہ پگڑی سب سے زیادہ مقبول ہے۔ اس وقت، دھیریندر کرشنا شاستری سندھیا شاہی خاندان کی طرح کی پگڑی پہنتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی پگڑی کا موازنہ سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی سے کیا جاتا ہے، لیکن محمد رفیق احمد نے بتایا ہے کہ دھیریندر کرشنا شاستری کی پہنی ہوئی پگڑی مکمل نقل ہے۔ سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی صرف ان کے خاندان نے تیار کی ہے اور یہ صرف سندھیا شاہی خاندان کو دی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غیاث الدین بابا وشو ناتھ کی برسوں سے شاہی پگڑی بنارہے ہیں

پانچ نسل سے سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی تیار کرنے والا مسلم خاندان

گوالیار: مدھیہ پردیش کے گوالیار میں واقع سندھیا شاہی خاندان کو کون نہیں جانتا۔ اس شاہی خاندان کے لوگ آج بھی اپنی زندگی راجستھانی انداز میں گزارتے ہیں۔ جب سندھیا خاندان میں کوئی تہوار یا کوئی بڑا پروگرام ہوتا ہے، تو سندھیا شاہی خاندان کے سربراہ اور مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا اس شاہی لباس اور شاہی پگڑی پہن کر باہر آتے ہیں۔ سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی بہت پرانی ہے۔ اسی طرح اس پگڑی کی تاریخ بھی پرانی اور بہت دلچسپ ہے۔ ملک بھر میں کئی شاہی خاندان ہیں۔ جو مختلف لباس پہنتے ہیں، لیکن سب سے زیادہ سندھیا شاہی خاندان کا شاہی لباس اور پگڑی ہمیشہ سرخیوں میں رہتی ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ سندھیا شاہی خاندان کی طرف سے پہنی جانے والی پگڑی ایک مسلمان خاندان کی جانب سے تیار کی جاتی ہے۔ یہ مسلمان خاندان تقریباً 300 سالوں سے سندھیا شاہی خاندان کے لیے پگڑی تیار کر رہا ہے۔ اس مسلم خاندان کی پانچویں نسل سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی تیار کررہی ہے۔ اس کے بعد خاندان کا سربراہ یہ پگڑی اپنے سر پر پہنتا ہے۔ اس مسلم خاندان کے ہاتھ میں یہ جادو ہے کہ سندھیا خاندان صرف اس خاندان کے ہاتھوں کی بنی ہوئی پگڑی ہی پہنتا ہے اور اس کے علاوہ انہیں کوئی دوسری پگڑی پسند نہیں ہے۔

سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی
سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی

گوالیار شہر میں مقیم مسلم خاندان کی پانچویں نسل کے محمد رفیق احمد سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی تیار کر رہے ہیں۔ ان کی عمر 75 سال کے لگ بھگ ہے اور ان کی آنکھیں بھی کمزور ہو رہی ہیں لیکن ان کے ہاتھوں میں ایسا جادو ہے کہ سندھیا شاہی خاندان ان کے ہاتھوں کی بنی پگڑی پہننے سے خود کو نہیں روک پاتا۔ یہی وجہ ہے کہ سندھیا شاہی خاندان میں جب کوئی تقریب یا تہوار ہوتا ہے تو اس وقت محمد رفیق احمد کی بنائی ہوئی پگڑی پہنی جاتی ہے۔ کسی بھی تہوار یا بڑے پروگرام سے پہلے ہی، محمد رفیق احمد کو سندھیا راج خاندان سے نئی پگڑی بنانے کا آرڈر مل جاتا ہے۔ اس کے بعد تقریباً ایک ہفتے میں یہ پگڑی تیار کر کے ان کے حوالے کر دی جاتی ہے۔ محمد رفیق احمد بتاتے ہیں کہ ان کے خاندان کو سندھیا خاندان کے پہلے بادشاہ مادھو جی نے اجین سے گوالیار لایا تھا۔ تب سے، ان کا خاندان سندھیا شاہی خاندان کے لیے پگڑیاں تیار کرتا ہے۔ بدلے میں اسے سندھیا خاندان سے ہر ماہ کچھ تنخواہ دی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ انہیں ہر وقت مدد ملتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ پگڑی ایک ہفتے میں تیار ہوتی ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس پگڑی کے لیے سندھیا شاہی خاندان سے مختلف قسم کا کپڑا بھی دستیاب ہے۔ اس پگڑی کو بنانے کا طریقہ بلکل مختلف ہے۔ یہ کسی شاہی خاندان کی پگڑی میں نہیں پایا جاتا۔ یہی وجہ ہے کہ خاندان والے اس پگڑی کو انتہائی منفرد انداز میں تیار کرتے ہیں۔ سندھیا خاندان کے تمام افراد کی پگڑیوں کے سانچے محمد رفیق احمد کی جگہ پر رکھے گئے ہیں۔ پگڑی سندھیا راج خاندان کے اس فرد کے سانچے کی بنیاد پر تیار کی جاتی ہے جس کی پگڑی تیار کی جانی ہے۔ اس کے ساتھ، دسہرہ کے دن، جب سندھیا شاہی خاندان اپنے شاہی لباس میں دیوی دیوتاؤں کی پوجا کرنے کے لیے نکلتے ہیں، اس دن وہ نئی پگڑیاں پہنتے ہیں۔

سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی
سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی

دلچسپ بات یہ ہے کہ بابا مہاکال بھی اس مسلم خاندان کی بنائی ہوئی پگڑی پہنتے ہیں۔جو کہ محمد رفیق احمد تیار کرتے ہیں اور پھر بابا مہاکال کے در پر پہنچتی ہے۔ وہاں بابا مہاکال اسے پہنتے ہیں۔ محمد رفیق احمد نے بتایا کہ سندھیا خاندان کی ایک رکن یشودھرا راجے سندھیا کی جان ب سے بابا مہاکال کے لیے سال میں دو بار پگڑی جاتی ہے۔ ۔ اس موقع پر بابا مہاکال سال میں دو بار ان کی بنائی ہوئی پگڑی پہنتے ہیں۔ یہ پگڑی ایکو فرینڈلی ہوتی ہے۔ سندھیا شاہی خاندان مراٹھا شاہی خاندان ہے، اس لیے اسے مراٹھا پگڑی بھی کہا جاتا ہے۔ اس وقت یہ پگڑی سب سے زیادہ مقبول ہے۔ اس وقت، دھیریندر کرشنا شاستری سندھیا شاہی خاندان کی طرح کی پگڑی پہنتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی پگڑی کا موازنہ سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی سے کیا جاتا ہے، لیکن محمد رفیق احمد نے بتایا ہے کہ دھیریندر کرشنا شاستری کی پہنی ہوئی پگڑی مکمل نقل ہے۔ سندھیا شاہی خاندان کی پگڑی صرف ان کے خاندان نے تیار کی ہے اور یہ صرف سندھیا شاہی خاندان کو دی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غیاث الدین بابا وشو ناتھ کی برسوں سے شاہی پگڑی بنارہے ہیں

Last Updated : Feb 26, 2023, 2:20 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.