ETV Bharat / state

ملیے روزہ دار لکشمی نارائن سے جو روزے کے ساتھ پانچ وقت کی نماز بھی ادا کرتے ہیں

مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا، آج کے دور میں اس لائن پر چلنے والے لوگ کم ہیں۔ وہیں اسی کی مثال بنے ہیں بھوپال کے لکشمی نارائن کھنڈیلوال جو رمضان میں پانچ وقت کی نماز کے ساتھ پورے روزے بھی رکھتے ہیں اور لکشمی نارائن کھنڈیلوال پیدل اجمیر شریف اور ویشنو دیوی کا سفر کر چکے ہیں۔Lakshmi Narayan ,Who offers Five Time Prayer along with Fasting

ملیے روزہ دار لکشمی نارائن سے جو روزے کے ساتھ پانچ وقت کی نماز بھی ادا کرتے ہیں
ملیے روزہ دار لکشمی نارائن سے جو روزے کے ساتھ پانچ وقت کی نماز بھی ادا کرتے ہیں
author img

By

Published : Apr 26, 2022, 5:25 PM IST

Updated : Apr 26, 2022, 5:31 PM IST

بھوپال: ایک ایسا دور جس میں نفرت کے طوفان سر اٹھا رہے ہیں، ایسے میں ریاست مدھیہ پردیش کی دارالحکومت بھوپال کے ایک شخص لکشمی نارائن کھنڈیلوال نے Lakshmi Narayan Khandelwal محبت کو اپنا مذہب اور انسانیت کو سب سے بڑی ذات قرار دیا۔ لکشمی نارائن کھنڈیلوال جنہوں نے ویشنو دیوی اور اجمیر کا پیدل سفر کرکے اپنی مذہبی عقائد کو واضح کیا ہے۔

ملیے روزہ دار لکشمی نارائن سے جو روزے کے ساتھ پانچ وقت کی نماز بھی ادا کرتے ہیں

وہ اصولوں کے مطابق مندر جا کر اپنا ماتھا بھی ٹیکتے ہیں اور رمضان کے پورے مہینے میں روزہ بھی رکھتے ہیں۔ پانچ وقت کی نماز مسجد میں ادا کرنا ان کے شیڈول میں شامل ہے اور وہ تراویح کی خصوصی نماز بھی برابر ادا کرتے ہیں۔ لکشمی نارائن کھنڈیلوال جو 70 سال کو پار کر چکے ہیں۔ تقریباً 50 سال سے اپنا معمول اسی طرح برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ شہر کے ایک عام مسلم علاقہ لکشمی ٹاکیز میں رہنے والے لکشمی نارائن کھنڈیلوال اس عمر میں بھی روزہ رکھتے ہیں۔ پوچھنے پر کہتے ہیں کہ مذہب کا مطلب ہی اچھا سکھانا ہے، نفرت سکھانے والے مذہب نہیں ہوتا، وہ سیاست ہوتی ہے۔

لکشمی نارائن بتاتے ہیں کہ وہ افطار کرنے کے بعد کھانا نہیں کھاتے بلکہ سحری میں سیدھا کھانا کھاتے ہیں۔ وہ خوشی سے بتاتے ہیں کہ وہ ان کے گھر میں ان کے لیے مختلف پکوان تیار کیے جاتے ہیں۔ اس کے باوجود کسی کی طرف سے ملنے والی افطار کی دعوت کا پورا احترام کرتے ہوئے اس میں شرکت کرتے ہیں۔

وہ اکثر مسجد کے افطار میں بھی شامل رہتے ہیں۔ مسجد کے امام اور مؤذن سے لے کر یہاں کے نمازیوں تک لکشمی نارائن کو جانتے پہچانتے اور احترام کرتے ہیں۔ لکشمی ٹاکیز کے علاقے کی مسجد نور گنج کے امام کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے ملک کی تہذیب و ثقافت ہے جسے کوئی مٹا نہیں سکتا۔ ان کا کہنا ہے کہ مسجد میں لکشمی نارائن کی آمد کو سب دل سے قبول کرتے ہیں اور اسے انسانیت کی نئی تحریر سمجھتے ہیں۔

لکشمی نارائن کھنڈ یلوال اپنے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ جب میرے اس رویے کی اطلاع ان کے سسرال والوں تک پہنچی تو وہاں بھی انہیں تعاون اور حوصلہ ملا۔ اب تین بیٹوں اور بہوؤں کے علاوہ رشتے داروں میں بھی یہ معاملہ کبھی نہیں اٹھایا گیا۔ ملک اور ریاست میں نفرت کے ماحول میں لکشمی نارائن کھنڈیلوال جیسے لوگوں کی ضرورت ہے۔ ان کی ہدایت میں سیاست کی کھوکھلی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے۔ لکشمی نارائن کھنڈیلوال جیسے لوگ ہمارے ملک کی ثقافت کی تعریف کرتے ہیں ایسے لوگوں کی موجودہ دور میں زیادہ ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Bakery Business in Ramadan: ماہ رمضان میں بیکری اشیاء کی فروخت میں اضافہ

بھوپال: ایک ایسا دور جس میں نفرت کے طوفان سر اٹھا رہے ہیں، ایسے میں ریاست مدھیہ پردیش کی دارالحکومت بھوپال کے ایک شخص لکشمی نارائن کھنڈیلوال نے Lakshmi Narayan Khandelwal محبت کو اپنا مذہب اور انسانیت کو سب سے بڑی ذات قرار دیا۔ لکشمی نارائن کھنڈیلوال جنہوں نے ویشنو دیوی اور اجمیر کا پیدل سفر کرکے اپنی مذہبی عقائد کو واضح کیا ہے۔

ملیے روزہ دار لکشمی نارائن سے جو روزے کے ساتھ پانچ وقت کی نماز بھی ادا کرتے ہیں

وہ اصولوں کے مطابق مندر جا کر اپنا ماتھا بھی ٹیکتے ہیں اور رمضان کے پورے مہینے میں روزہ بھی رکھتے ہیں۔ پانچ وقت کی نماز مسجد میں ادا کرنا ان کے شیڈول میں شامل ہے اور وہ تراویح کی خصوصی نماز بھی برابر ادا کرتے ہیں۔ لکشمی نارائن کھنڈیلوال جو 70 سال کو پار کر چکے ہیں۔ تقریباً 50 سال سے اپنا معمول اسی طرح برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ شہر کے ایک عام مسلم علاقہ لکشمی ٹاکیز میں رہنے والے لکشمی نارائن کھنڈیلوال اس عمر میں بھی روزہ رکھتے ہیں۔ پوچھنے پر کہتے ہیں کہ مذہب کا مطلب ہی اچھا سکھانا ہے، نفرت سکھانے والے مذہب نہیں ہوتا، وہ سیاست ہوتی ہے۔

لکشمی نارائن بتاتے ہیں کہ وہ افطار کرنے کے بعد کھانا نہیں کھاتے بلکہ سحری میں سیدھا کھانا کھاتے ہیں۔ وہ خوشی سے بتاتے ہیں کہ وہ ان کے گھر میں ان کے لیے مختلف پکوان تیار کیے جاتے ہیں۔ اس کے باوجود کسی کی طرف سے ملنے والی افطار کی دعوت کا پورا احترام کرتے ہوئے اس میں شرکت کرتے ہیں۔

وہ اکثر مسجد کے افطار میں بھی شامل رہتے ہیں۔ مسجد کے امام اور مؤذن سے لے کر یہاں کے نمازیوں تک لکشمی نارائن کو جانتے پہچانتے اور احترام کرتے ہیں۔ لکشمی ٹاکیز کے علاقے کی مسجد نور گنج کے امام کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے ملک کی تہذیب و ثقافت ہے جسے کوئی مٹا نہیں سکتا۔ ان کا کہنا ہے کہ مسجد میں لکشمی نارائن کی آمد کو سب دل سے قبول کرتے ہیں اور اسے انسانیت کی نئی تحریر سمجھتے ہیں۔

لکشمی نارائن کھنڈ یلوال اپنے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ جب میرے اس رویے کی اطلاع ان کے سسرال والوں تک پہنچی تو وہاں بھی انہیں تعاون اور حوصلہ ملا۔ اب تین بیٹوں اور بہوؤں کے علاوہ رشتے داروں میں بھی یہ معاملہ کبھی نہیں اٹھایا گیا۔ ملک اور ریاست میں نفرت کے ماحول میں لکشمی نارائن کھنڈیلوال جیسے لوگوں کی ضرورت ہے۔ ان کی ہدایت میں سیاست کی کھوکھلی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے۔ لکشمی نارائن کھنڈیلوال جیسے لوگ ہمارے ملک کی ثقافت کی تعریف کرتے ہیں ایسے لوگوں کی موجودہ دور میں زیادہ ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Bakery Business in Ramadan: ماہ رمضان میں بیکری اشیاء کی فروخت میں اضافہ

Last Updated : Apr 26, 2022, 5:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.