مولانا مرحوم برکت اللہ بھوپالی کی برسی کے موقع پر ایک سرو دھرم (تمام مذاہب کا) سبھا کا انعقاد کیا گیا۔ اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اسے آج قومی یکجہتی کے طور پر منایا گیا جس میں یہ اعلان کیا گیا کہ ہر برس مولانا مرحوم کی برسی قومی یکجہتی کے طرز پر منائی جائے گی۔
اس پروگرام میں تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں اور بھوپال شہر کے دانشوروں اور سماجی خدمت گاروں نے شرکت کر قومی یکجہتی کا ثبوت دیا۔
خیال رہے کہ برکت اللہ بھوپالی، بھوپال شہر کی ایک عظیم شخصیت تھے جنہوں نے ملک کی آزادی اور قومی یکجہتی کے لیے اپنی زندگی وقف کر دی تھی۔
لیکن ان کی قربانیوں کو شہر بھوپال اور ملک میں ان کو یاد نہیں کیا جاتا، ہونا تو یہ چاہئے کہ حکومت مجاہد آزادی کے لیے پروگراموں کا انعقاد کریں۔ اور ان کی خدمات کو نئی نسل سے واقف کرایا جاتا لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوپایا۔
انہوں نے اپنے وطن اور گھر کو چھوڑ کر دیگر ملکوں میں جاکر بھارت کی آزادی کے لیے تحریک چلائی۔
آج برکت اللہ بھوپالی کی برسی کے موقع پر حاجی ہارون نے حکومت ہند اور حکومت مدھیہ پردیش سے مطالبہ کیا کہ ان کی برسی کے موقع پر قومی چھٹی رکھنا چاہیے اور ان کی قربانیوں کو یاد رکھنے کے لیے قومی سطح پر پروگراموں کا انعقاد ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ مجاہد آزادی کے لیے تحریک چلانے والے مولانا برکت اللہ کی آج برسی کے موقع پر ان کی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔