جبل پور: پیر کے روز شہر میں ایک بڑا حادثہ پیش آیا، جب نیو لائف ملٹی اسپیشلٹی ہسپتال میں آگ لگ گئی۔ اس بھیانک آتشزدگی میں اب تک 10 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ اس سے قبل جبل پور کلکٹر نے 5 لوگوں کی موت کی تصدیق کی تھی۔ اس حادثے میں کئی لوگوں کے جھلس جانے کی بھی خبر ہے۔ آتشزدگی میں 2 نرسوں کی ہلاکت کی بھی اطلاع ہے۔ Massive Fire Broke Out at a Hospital in the Jabalpur
نیو لائف ملٹی اسپیشلٹی ہسپتال میں آگ لگنے اطلاع موصول ہوتے ہوتے ہی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچیں اور آگ پر جلدی ہی قابو پالیا گیا۔ معلومات کے مطابق آگ اتنی شدید تھی کہ لوگوں کو بچ نکلنے کا موقع نہیں ملا جس کی وجہ سے 8 افراد جھلس کر ہلاک ہوگئے۔ اسپتال میں کتنے مریض داخل تھے، فی الحال یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے، اس کے ساتھ ہی واقعے کے وقت اسپتال میں تقریباً 52 افراد کا عملہ موجود تھا۔
شارٹ سرکٹ سے لگی آگ: جبل پور میں آگ لگنے کے پیچھے جو ابتدائی معلومات سامنے آرہی ہیں، اس کے مطابق آگ اسپتال کی پہلی منزل پر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔ آگ پر فوری طور پر قابو نہ پایا جاسکا اور اس نے تیزی سے پوری منزل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ تاہم اس حوالے سے تحقیقات کے بعد ہی صورتحال واضح ہوسکے گی۔ اس وقت ہسپتال مکمل طور پر جل چکا ہے۔ زخمیوں کو دوسرے اسپتال منتقل کر کے علاج شروع کر دیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’ہسپتال کے ایک کونے سے شروع ہونے والی آگ آہستہ آہستہ پورے احاطے میں پھیل گئی‘‘۔ حادثے کے بعد اسپتال کا منظر انتہائی دردناک تھا، ہر طرف افراتفری اور چیخ و پکار سنائی دے رہی تھی۔
اسپتال انتظامیہ کی لاپرواہی: گزشتہ برس 8 نومبر کو بھوپال کے کملا نہرو اسپتال کے بچہ وارڈ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی تھی، جس میں آئی سی یو وارڈ میں داخل 40 نوزائیدہ بچوں کی موت ہوگئی تھی۔ اب جبل پور اسپتال سے بھی ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آیا ہے۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہسپتال انتظامیہ کی اس لاپرواہی کا خمیازہ عام لوگوں کو کب تک برداشت کرنا پڑے گا۔