27 مارچ 2022 کا دن اردو صحافت کے لیے خاض دن ہے۔ اسی دن 1822 کو اردو کا پہلا اخبار جام جہاں نما، کولکاتا سے جاری کیا گیا تھا اور تب سے لے کر آج تک اردو صحافت نے لگاتار کامیابی کے پرچم بلند کیے ہیں- بھارت کے مشہور و معروف ادیب و شاعر چندر بھان خیال نے کہا کہ تحریک آزادی میں اردو صحافت کی نمایاں خدمات رہی ہیں۔ انہوں نے ساجھی وراثت کے فروغ پر بھی زور دیا۔ Marking 200 years of Urdu journalism
چندر بھان خیال نے علامہ فضل حق خیر آبادی کی کتاب باغی کا ذکر کرتے ہوئے انہیں دی گئی کالے پانی کی سزا اور انڈمان میں شیر علی کی خدمات کو یاد کیا۔ انہوں نے اردو کے روشن مستقبل کی امید ظاہر کی۔ انہوں نے اردو کے چار دھام مقبولیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اردو کی زلف کے سب اسیر ہے۔ انہوں نے کہا حقیقت یہ ہے کہ اردو کی زلف گرہ گیر کا اسیر کون ہیں؟ کون ہے جو اردو کے حسن و خوبی کا تذکرہ نہیں کرتے، شاید ہی کوئی ہو جو اس زبان کی زلفت واثر مٹھاس اور کشش کو محسوس نہیں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج حالات بے حد نازک اور تشویشناک ہوتے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
چندر بھان خیال نے کہا کہ اردو کے سیکولر کردار پر لگاتار حملے ہو رہے ہیں اور اسے ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ اردو کے جمہوری افکار کو نیست و نابود کرنے کے لیے کچھ فرقہ پرست لوگ مسلسل سرگرم عمل ہے۔ چندر بھان خیال نے کہا کہ تحریک آزادی اور اردو صحافت کا سفر ایک ساتھ شروع ہوا اور اردو صحافت نے ملک میں جمہوری نظام اور نظم و ضبط قائم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا۔