ETV Bharat / state

Food poisoning in Jhansi جھانسی میں فوڈ پوائزننگ سے ایک ہزار سے زائد افراد بیمار

ریاست اترپردیش کے ضلع جھانسی کے ایک علاقے میں ایک تقریب میں کھانا کھانے کے بعد ایک ہزار سے زائد افراد بیمار ہوگئے جنہیں مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

Food poisoning
Food poisoning
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 30, 2023, 9:34 AM IST

جھانسی: ضلع کے پونچھ تھانہ علاقے کے گاؤں بڑودہ میں کھانا کھانے سے ایک ہزار سے زیادہ لوگ بیمار ہو گئے۔ کچھ ہی دیر میں علاقے کے سرکاری اور نجی اسپتالوں میں بیماروں کا ہجوم جمع ہوگیا۔ مریضوں کو تشویشناک حالت میں گوالیار کے اسپتالوں میں بھی منتقل کیا گیا۔ ایس ڈی ایم اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے فوراً گاؤں کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بیمار لوگوں کی حالت جاننے کے بعد ڈاکٹروں کو مناسب علاج کی ہدایت کی۔ سابق پردھان نے کھانے میں کسی کی جانب سے ملاوٹ کا خدشہ ظاہر کیا اور انتظامیہ سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

Food poisoning
Food poisoning

گرام پنچایت بڑودہ میں 27 اکتوبر کو سابق سربراہ لکھن سنگھ راجپوت کے گھر تریوداشی کا پروگرام منعقد ہوا تھا۔ اس پروگرام میں علاقے کے تقریباً دو ہزار سے زائد افراد اپنے اہل خانہ کے ساتھ آئے اور کھانا کھایا اور واپس گھروں کو لوٹ گئے۔ کچھ دیر بعد لوگوں کو گھبراہٹ، قے اور دست کی شکایت ہونے لگی۔ کچھ ہی دیر میں سابق پردھان لکھن سنگھ راجپوت تریوداشی کا کھانا گاوں میں بحث کا موضوع بن گیا۔ تھوڑے ہی دیر میں قصبہ پونچھ کے تمام سرکاری اور نجی ہسپتال بیمار لوگوں، عورتوں اور بچوں سے بھر گئے۔ ہر مریض یہی کہہ رہا تھا کہ تریوداشی کا کھانا کھانے سے ان کی طبیعت خراب ہوگئی ہے۔ سابق سربراہ کے مطابق تقریباً 1000 لوگ بیمار ہو چکے ہیں۔

Food poisoning
Food poisoning

جن مریضوں کی صحت زیادہ نازک تھی انہیں جھانسی میڈیکل کالج منتقل کیا گیا، اور کچھ سنگین مریضوں کو گوالیار بھیج دیا گیا۔ اس دوران ٹراما سینٹر میں درجنوں مریضوں کا ہجوم بھی جمع ہوگیا۔ مریضوں کو ایمبولینس کے ذریعے مسلسل ٹراما سنٹر میں داخل کیا جاتا رہا۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ صورتحال ایسی پیدا ہوگئی ہے کہ پہلے آنے والے مریضوں کا علاج شروع کرنے سے پہلے ہی دوسری ایمبولینس مریضوں کو لے کر پہنچ جاتی۔ ڈاکٹروں نے اسپتال میں بھرتی کیے گئے درجنوں مریضوں کا علاج شروع کر دیا۔ ضلع بھر کے مختلف ہسپتالوں میں مریض زیر علاج ہیں۔

Food poisoning
Food poisoning

جھانسی میڈیکل کالج کے ای ایم او روی شرما نے بتایا کہ اتوار کی دوپہر تک صرف دو مریضوں کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ لیکن جیسے جیسے رات بڑھتی گئی، ایمبولینس کے بعد ایمبولینس فوڈ پوائزننگ کے مریضوں کو لاتی رہی۔ پیر کی صبح 4 بجے تک میڈیکل کالج میں داخل مریضوں کی تعداد 64 ہو گئی۔ ہر کوئی شخص فوڈ پوائزننگ کی شکایت کر رہا ہے۔ سب کو علاج کے لیے وارڈ میں منتقل کر دیا گیا۔ سب کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ میڈیکل کالج میں مریضوں کو الگ خصوصی وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ ایمرجنسی کی صورت میں ڈاکٹروں اور دیگر عملے کے لیے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔

سابق پردھان نے بتایا کہ انہوں نے اپنے والد کے تریوداسی کے پروگرام میں قریبی چالیس گاؤں کو مدعو کیا تھا۔ جس میں تقریباً ڈھائی ہزار لوگوں نے شرکت کی تھی۔ گاؤں والوں کے علاوہ رکن اسمبلی جواہر سنگھ راجپوت کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ رکن اسمبلی کے بیٹے راہل راجپوت اس میں شرکت کے لیے پہنچے تھے۔ سابق سربراہ نے کہا کہ شام 4 بجے سے 7 بجے تک کھانا کھانے والے مہمانوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ لیکن 7 بجے کے بعد کھانا کھانے والے تمام افراد فوڈ پوائزننگ کے باعث بیمار ہوگئے۔

مزید پڑھیں: لاتیہار میں فوڈ پوائزننگ سے درجنوں افراد بیمار

سابق پردھان نے کہا کہ اگر ان کے کھانے میں کچھ خرابی ہوتی تو سب کھانے والے افراد بیمار پڑ جاتے۔ انہیں شبہ ہے کہ کسی نے سیاسی دشمنی کی وجہ سے کھانے میں زہریلا مواد ملایا۔ جس کی وجہ سے کئی لوگ اسے کھانے کے بعد بیمار ہو چکے ہیں۔ رکن اسمبلی کے بیٹے راہل راجپوت بھی فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوگئے ہیں۔ سابق سربراہ نے بتایا کہ جیسے ہی یہ خبر ہر طرف پھیلی تو انتظامیہ بھی موقع پر پہنچ گئی اور انکوائری کے ساتھ ساتھ کھانے کے نمونے ٹیسٹ کے لیے بھجوا دئیے گئے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے کھانے کی جانچ کر کے مناسب کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

جھانسی: ضلع کے پونچھ تھانہ علاقے کے گاؤں بڑودہ میں کھانا کھانے سے ایک ہزار سے زیادہ لوگ بیمار ہو گئے۔ کچھ ہی دیر میں علاقے کے سرکاری اور نجی اسپتالوں میں بیماروں کا ہجوم جمع ہوگیا۔ مریضوں کو تشویشناک حالت میں گوالیار کے اسپتالوں میں بھی منتقل کیا گیا۔ ایس ڈی ایم اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے فوراً گاؤں کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بیمار لوگوں کی حالت جاننے کے بعد ڈاکٹروں کو مناسب علاج کی ہدایت کی۔ سابق پردھان نے کھانے میں کسی کی جانب سے ملاوٹ کا خدشہ ظاہر کیا اور انتظامیہ سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

Food poisoning
Food poisoning

گرام پنچایت بڑودہ میں 27 اکتوبر کو سابق سربراہ لکھن سنگھ راجپوت کے گھر تریوداشی کا پروگرام منعقد ہوا تھا۔ اس پروگرام میں علاقے کے تقریباً دو ہزار سے زائد افراد اپنے اہل خانہ کے ساتھ آئے اور کھانا کھایا اور واپس گھروں کو لوٹ گئے۔ کچھ دیر بعد لوگوں کو گھبراہٹ، قے اور دست کی شکایت ہونے لگی۔ کچھ ہی دیر میں سابق پردھان لکھن سنگھ راجپوت تریوداشی کا کھانا گاوں میں بحث کا موضوع بن گیا۔ تھوڑے ہی دیر میں قصبہ پونچھ کے تمام سرکاری اور نجی ہسپتال بیمار لوگوں، عورتوں اور بچوں سے بھر گئے۔ ہر مریض یہی کہہ رہا تھا کہ تریوداشی کا کھانا کھانے سے ان کی طبیعت خراب ہوگئی ہے۔ سابق سربراہ کے مطابق تقریباً 1000 لوگ بیمار ہو چکے ہیں۔

Food poisoning
Food poisoning

جن مریضوں کی صحت زیادہ نازک تھی انہیں جھانسی میڈیکل کالج منتقل کیا گیا، اور کچھ سنگین مریضوں کو گوالیار بھیج دیا گیا۔ اس دوران ٹراما سینٹر میں درجنوں مریضوں کا ہجوم بھی جمع ہوگیا۔ مریضوں کو ایمبولینس کے ذریعے مسلسل ٹراما سنٹر میں داخل کیا جاتا رہا۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ صورتحال ایسی پیدا ہوگئی ہے کہ پہلے آنے والے مریضوں کا علاج شروع کرنے سے پہلے ہی دوسری ایمبولینس مریضوں کو لے کر پہنچ جاتی۔ ڈاکٹروں نے اسپتال میں بھرتی کیے گئے درجنوں مریضوں کا علاج شروع کر دیا۔ ضلع بھر کے مختلف ہسپتالوں میں مریض زیر علاج ہیں۔

Food poisoning
Food poisoning

جھانسی میڈیکل کالج کے ای ایم او روی شرما نے بتایا کہ اتوار کی دوپہر تک صرف دو مریضوں کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ لیکن جیسے جیسے رات بڑھتی گئی، ایمبولینس کے بعد ایمبولینس فوڈ پوائزننگ کے مریضوں کو لاتی رہی۔ پیر کی صبح 4 بجے تک میڈیکل کالج میں داخل مریضوں کی تعداد 64 ہو گئی۔ ہر کوئی شخص فوڈ پوائزننگ کی شکایت کر رہا ہے۔ سب کو علاج کے لیے وارڈ میں منتقل کر دیا گیا۔ سب کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ میڈیکل کالج میں مریضوں کو الگ خصوصی وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ ایمرجنسی کی صورت میں ڈاکٹروں اور دیگر عملے کے لیے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔

سابق پردھان نے بتایا کہ انہوں نے اپنے والد کے تریوداسی کے پروگرام میں قریبی چالیس گاؤں کو مدعو کیا تھا۔ جس میں تقریباً ڈھائی ہزار لوگوں نے شرکت کی تھی۔ گاؤں والوں کے علاوہ رکن اسمبلی جواہر سنگھ راجپوت کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ رکن اسمبلی کے بیٹے راہل راجپوت اس میں شرکت کے لیے پہنچے تھے۔ سابق سربراہ نے کہا کہ شام 4 بجے سے 7 بجے تک کھانا کھانے والے مہمانوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ لیکن 7 بجے کے بعد کھانا کھانے والے تمام افراد فوڈ پوائزننگ کے باعث بیمار ہوگئے۔

مزید پڑھیں: لاتیہار میں فوڈ پوائزننگ سے درجنوں افراد بیمار

سابق پردھان نے کہا کہ اگر ان کے کھانے میں کچھ خرابی ہوتی تو سب کھانے والے افراد بیمار پڑ جاتے۔ انہیں شبہ ہے کہ کسی نے سیاسی دشمنی کی وجہ سے کھانے میں زہریلا مواد ملایا۔ جس کی وجہ سے کئی لوگ اسے کھانے کے بعد بیمار ہو چکے ہیں۔ رکن اسمبلی کے بیٹے راہل راجپوت بھی فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوگئے ہیں۔ سابق سربراہ نے بتایا کہ جیسے ہی یہ خبر ہر طرف پھیلی تو انتظامیہ بھی موقع پر پہنچ گئی اور انکوائری کے ساتھ ساتھ کھانے کے نمونے ٹیسٹ کے لیے بھجوا دئیے گئے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے کھانے کی جانچ کر کے مناسب کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.