دارالحکومت دہلی میں جاری کسان مظارہ میں شامل ہونے کے لیے مہاراشٹر کے ریاستی وزیر بچو باہو کڈو 300 سے زائد کسانوں کے ساتھ ٹو ویلر گاڑیوں سے مورینا کے راستہ دہلی نکل گئے ہیں۔ مورینا میں مختصر وقفے کے دوران وزیر موصوف اور کسانوں کا کہنا تھا کہ 13دن ہو گئے ہیں لیکن اب تک حکومت نے کسانوں کے مطالبات تسلیم نہیں کئے ہیں۔ جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لے لیتی کسانوں کا مظاہرہ جاری رہے گا اور اگر حکومت پر امن مظاہرہ سے نہیں مانی تو مظاہرہ شدت اختیار کر سکتا ہے۔
دو روز قبل مہاراشٹر کے امراوتی سے نکلا کسانوں کا قافلہ مورینا کے راستہ دہلی جا رہا ہے۔ گاڑیوں کے قافلہ میں بولیٹ چلا کر سب سے آگے مہاراشٹرا کے وزیر برائے املاک بچو باہو کڈو چل رہے ہیں۔ مورینا میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران مہاراشٹرا کے وزیر نے کہا کہ وہ کسانوں کے ساتھ ہیں اور جب تک کسان دہلی میں مظاہرہ کریں گے وہ بھی حکومت کے خلاف دھرنے میں شامل ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ تانا شاہ حکومت کا یہ تانا شاہی قانون ہے۔ ایسے قانون کا مطالبہ بھارت کے کسانوں نے کبھی بھی نہیں کیا ہے۔ ملک کے کسان تو 2006 میں سفارش کی گئی سوامی ناتھن آیوگ کی رپورٹ کو نافذ کرنے کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں۔ اس کے لیے کسانوں نے کئی مظاہرے کئے لیکن مرکزی حکومت ایسا قانون لائی جس کی مخالفت ملک بھر کے کسان کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:صدر کووند سے اپوزیشن وفد کی ملاقات، زرعی قوانین کو واپس لینے کی اپیل
وزیر بچو باہو کا کہنا ہے کہ کسانوں کو ایسا بل چاہئے ہی نہیں تو حکومت زبردستی کیوں تھوپ رہی ہے۔ یہ سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچانے والا قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا سے یہ پہلا قافلہ آیا ہے اور دوسرا بھی تیار ہے جس میں 10 ہزار کسان آئیں گے۔ اگر حکومت نے کسانوں کے مطالبات تسلیم نہیں کئے تو پر امن مظاہرہ مشتعل ہو سکتا ہے۔