مدھیہ پردیش کی سیاست پر عزیز قریشی نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ یہ جو بھی ہو رہا ہے وہ جمہوریت کے خلاف ہے- جب تک پارٹی میں ایماندار، زمین سے جڑے لوگ، غریب، مڈل کلاس، مزدور اور کسان جیسے لوگوں کی رہنمائی نہیں کریں گے ایسا ہی ہوتا رہے گا-
انہوں نے کہا یہاں کانگریس میں راجہ، مہاراجہ، صنعت کار اور کارپوریٹ جیسے لوگ جڑے ہوں گے تو یہی انجام ہوگا- انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس وقت پارٹی میں ہیں ان کا پارٹی کے نظریات سے کوئی تعلق نہیں ہے-
جیوتی راد تیہ سندھیا کے پارٹی چھوڑنے پر کہا کہ وہ 20 سال کانگریس میں رہے جس میں 17 سال رکن پارلیمان رہے اور دیگر عہدے بھی انہیں ملے اور انہیں کیا چاہیے تھا- گاندھی خاندان میں ان کا وقار تھا اور وہ بہت اچھے انسان ہیں پر انہوں نے یہ جو سیاسی فیصلہ لیا ہے وہ غلط ہے-
عزیز قریشی نے کہا ہائی کمان کو جیوتی راد تیہ سندھیا سے اس معاملے پر بات کرنی چاہیے تھی اور انہیں بھی ہائی کمان سے ملنا چاہیے تھا- سرکار بنانے کے سوال پر قریشی نے کہا میرے لیے حکومت معنی نہیں رکھتی ہے۔ میں پارٹی کو اہمیت دیتا ہوں اور اب پارٹی کو چاہیے کہ وہ اپنے وجود پر لوٹ آئے اور ایماندار لوگوں کو سامنے لانا چاہیے اور عوام کی لیڈرشپ سامنے لانا چاہیے-