بھوپال: مدھیہ پردیش کے موسم میں تیزی سے تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔ میدانی علاقوں سمیت مدھیہ پردیش کے مختلف اضلاع میں درجۂ حرارت میں کمی جاری ہے۔ ہمالیہ کے علاقے سے آنے والی، مغربی ڈسٹربینس، جو شمالی ہوا کا راستہ روکتا ہے، بدھ کے روز کو آگے بڑھا، جس کی وجہ سے مدھیہ پردیش میں ایک بار پھر ٹھنڈی ہواؤں کی آمد شروع ہو گئی ہے۔ ٹھنڈی ہوا کے ساتھ گوالیار چمبل کے علاقے میں دھند کی شدت اختیار کر رہی ہے۔ موسم میں کم سے کم درجۂ حرارت میں 2 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ وہیں ریاست کے نوگاؤں میں سب سے زیادہ سردی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ماہرین موسمیات کے مطابق مغربی ڈسٹربینس شمالی ہندوستان کی طرف بڑھ گیا ہے جس کے باعث بیشتر اضلاع میں رات کے درجۂ حرارت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ Cold winds set in Madhya Pradesh
یہ بھی پڑھیں:
بھوپال محکمہ موسمیات سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، فی الحال اگر ہم موسمی نظام کی بات کریں، تو جموں کے اردگرد سے ویسٹرن ڈسٹربنس گرت کی شکل بنی ہے۔ جس کی وجہ سے ہوا کا رخ شمال مشرق اور جنوب مشرق ہوتا جا رہا ہے۔ فضا میں نمی میں کچھ اضافہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی بھوپال میں ہلکی دھند کے ساتھ گوالیار چمبل ڈویژن میں دھند چھائی رہے گی۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق، فی الحال ریاست میں صرف ہلکی سردی سے موسم تبدیل نظر آئے گا۔ رات کو زیادہ سردی نہیں ہوگی۔ مغربی ڈسٹینس کی وجہ سے جو شمالی ہندوستان تک پہنچ گیا، تاہم کچھ دنوں تک صورتحال ایسی ہی رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
تاہم پہاڑی علاقوں سے آنے والی ٹھنڈی ہواؤں کے باعث ضلع کے بیشتر علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔ دو تین روز سے تیز ہوائیں چلنے سے سردی میں اضافے کے امکانات ہیں۔ کئی اضلاح میں پارہ 10 ڈگری سے نیچے پہنچ گیا ہے۔ تاہم لوگوں کو دن کی دھوپ سے راحت مل رہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست کے درجۂ حرارت میں مزید گراوٹ آئے گی۔ آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران ریاست میں کہیں بھی بارش کے امکان کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ کئی اضلاع کے کم سے کم درجۂ حرارت میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی۔ ہوشنگ آباد، بھوپال ،اجین ڈیویژن میں رات کا پارہ معمول سے بہت زیادہ ریکارڈ کیا گیا، حالانکہ 3 ڈویژنوں میں درجۂ حرارت میں کمی دیکھی گئی ہے۔ ریاستی محکمہ موسمیات کی اطلاعات کے مطابق ریاست کے محکمہ موسمیات کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ ریاست مدھیہ پردیش کے بیشتر علاقوں میں شدید سردی پڑ رہی ہے تو وہیں کہیں کہیں کئی اضلاع میں درجۂ حرارت میں تھوڑا اضافہ دیکھا گیا ہے۔