ریاست مدھیہ پردیش میں تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں غیر قانونی قبضے اور گھٹتی جا رہی ہے وقف جائیداد کو لے کر فکر ہونے لگی ہے۔
غیر قانونی قبضے کو کیسے روکا جائے اور وقف آمدنی بڑھا کر ضرورت مند لوگوں کی کیسے مدد کی جائے، اس پر غور و خوص کرنے کے لیے ریاست بھر کے وقف کے خیر خواہ آج جمع ہوئے۔
بھوپال میں منعقد ہوئی کانفرنس میں سبھی اضلاع کے صدر اور سیکریٹریوں کو مدعو کیا گیا۔
مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے ذریعہ ضلع سطحی کانفرنس میں تقریباً 38 کمیٹیوں کے ضلع صدر اور سیکریٹری کو بلایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جن اضلاع میں فی الحال کمیٹیاں موجود نہیں ہیں وہاں کے متولی کو اس کانفرنس میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔
آج کی اس کانفرنس میں وقف بورڈ کے ضلع کمیٹیوں کا موازناتی مطالعہ کیا، ساتھ ہی وقف کو لے کر کیے گئے بہتر کاموں کا پریزنٹیشن بھی کانفرنس میں دیا گیا۔
آج کانفرنس میں میں وقف جائیدادوں کی ترقی کا منصوبہ اور ان سے آمدنی بڑھانے پر بھی بات کی گئی۔ ساتھ ہی ضلع میں آنے والے مختلف مسائل پر بھی ضلع صدر سے بات کی گئی۔
آج کی وقف کانفرنس ضلع کمیٹیوں کے ذمہ داروں کے لئے ایک کھلا سٹیج تھی، جس میں وہ کھل کر اپنا منصوبہ، اپنی دستیابی، کام کے دوران آنے والی پریشانیوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
وقف آمدنی سے فلاح و بہبود کے کام کیسے انجام دیئے جائے، اس پر بھی بات کی گئی۔
مزید پڑھیں:
مدھیہ پردیش: نازیہ خان 'خواتین کووڈ واریئرایوارڈ' کے لیے نامزد
کانفرنس میں شرکت کرنے آئے صدر، سیکریٹری اور متولی حضرات نے آج کی کانفرنس کو وقت کی ضرورت سے تعبیر کیا۔