ETV Bharat / state

Madhya Pradesh Waqf Board Election: مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے انتخابات کا اعلان

author img

By

Published : Jul 19, 2022, 4:42 PM IST

مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے دیگر عہدے کے لیے تقریباً چار سال بعد 30 جولائی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ Madhya Pradesh Waqf Board Elections on July 30

مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے انتخابات کا اعلان
مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے انتخابات کا اعلان

بھوپال: مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے مختلف عہدوں کے لیے تقریباً چار سال کے بعد انتخابات کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے دارالحکومت بھوپال میں 30 جولائی کو وقف بورڈ کے 112 متولی کے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ بورڈ کے بقیہ ممبران کو محکمہ اقلیتی بہبود کے ذریعے نامزد کیا جائے گا اور تمام اراکین کی تقرری کے بعد ان میں سے چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔ Madhya Pradesh Waqf Board Elections on July 30

سنہ 2018 میں اس وقت کے چیئرمین شوکت محمد خان کی معیاد پوری ہونے کے بعد سے وقف بورڈ کا نظام سرکاری افسران کے بھروسے چل رہا تھا۔ تاہم اس وقت وقف بورڈ کا نظام ایڈمنسٹریٹر دلیپ یادو کے ہاتھ میں ہے۔ حالانکہ چیئرمین کے انتخاب نہیں ہونے کے باعث ڈاکٹر یونس خان، محمد احمد، جمیل خان، حشرالدین بورڈ میں بطور سی ای او خدمات انجام دے چکے ہیں۔


وقف جانکار ایڈووکیٹ شاہنواز خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مدھیہ پردیش وقف بورڈ میں 7 ارکان کو شامل کیا جائے گا۔ ایک ممبر آف پارلیمنٹ۔ ایک رکن اسمبلی۔ ایک بار کونسل ممبر، ایک مذہبی علماء اور ایک متولی زمرہ کا ممبر ہوگا، اس کے علاوہ ایک سرکاری اہلکار اور ایک سی ای او بطور ممبر تعینات ہوں گے۔

ویڈیو

مدھیہ پردیش میں فی الحال کوئی مسلم ممبر آف پارلیمنٹ میں موجود نہیں ہے۔ ایسے میں سابق ممبر آف پارلیمنٹ ڈاکٹر عزیز قریشی، اسلم شیر خان، نجمہ ہیپت اللہ، ایم جے اکبر اور عبد اللہ خان اعظمی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ رکن اسمبلی کیٹیگری میں فی الحال دو رکن اسمبلی عارف عقیل اور عارف مسعود ہیں۔ ان میں سے کسی ایک کو بھی بورڈ میں شامل کیا جائے گا۔ Madhya Pradesh Waqf Board Elections on July 30

مزید پڑھیں:

وقف ایکٹ 1995 کے مطابق واکس ووٹ کا سائز 13 اراکین پر مشتمل ہونا چاہیے۔ تاہم بورڈ چھوٹے علاقوں اور ریاست میں کم وقف املاک کے ساتھ 7 ممبروں پر مشتمل ہوسکتا ہے۔ لیکن گزشتہ بورڈ کی تشکیل کے دوران کم از کم اراکین کے فارمولے پر 7 اراکین پر مشتمل بورڈ کا تشکیل دیا گیا تھا جس کی بنیاد پر آئندہ بورڈ کا خاکہ بھی طے کیا جا سکتا ہے۔

ریاست بھر میں وقف املاک کی نگرانی کے لیے 300 سے زائد متولی موجود ہیں۔ لیکن ان میں سے زیادہ تر عطیات نگرانی جمع نہ کرنے کے نادہندہ ہے۔ وقف بورڈ نے ان تمام داغدار متولیوں سے کہا تھا کہ وہ مقررہ وقت کے اندر واجبات جمع کروائیں۔ یہ شرط بھی لگائی گئی کہ متولی الیکشن میں صرف وہی لوگ حصہ لے سکیں گے جن پر کچھ واجب الادا نہ ہو۔ اس کے بعد ریاست بھر سے کل 112 متولی اہل قرار پائے گئے ہیں۔

بھوپال: مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے مختلف عہدوں کے لیے تقریباً چار سال کے بعد انتخابات کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے دارالحکومت بھوپال میں 30 جولائی کو وقف بورڈ کے 112 متولی کے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ بورڈ کے بقیہ ممبران کو محکمہ اقلیتی بہبود کے ذریعے نامزد کیا جائے گا اور تمام اراکین کی تقرری کے بعد ان میں سے چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔ Madhya Pradesh Waqf Board Elections on July 30

سنہ 2018 میں اس وقت کے چیئرمین شوکت محمد خان کی معیاد پوری ہونے کے بعد سے وقف بورڈ کا نظام سرکاری افسران کے بھروسے چل رہا تھا۔ تاہم اس وقت وقف بورڈ کا نظام ایڈمنسٹریٹر دلیپ یادو کے ہاتھ میں ہے۔ حالانکہ چیئرمین کے انتخاب نہیں ہونے کے باعث ڈاکٹر یونس خان، محمد احمد، جمیل خان، حشرالدین بورڈ میں بطور سی ای او خدمات انجام دے چکے ہیں۔


وقف جانکار ایڈووکیٹ شاہنواز خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مدھیہ پردیش وقف بورڈ میں 7 ارکان کو شامل کیا جائے گا۔ ایک ممبر آف پارلیمنٹ۔ ایک رکن اسمبلی۔ ایک بار کونسل ممبر، ایک مذہبی علماء اور ایک متولی زمرہ کا ممبر ہوگا، اس کے علاوہ ایک سرکاری اہلکار اور ایک سی ای او بطور ممبر تعینات ہوں گے۔

ویڈیو

مدھیہ پردیش میں فی الحال کوئی مسلم ممبر آف پارلیمنٹ میں موجود نہیں ہے۔ ایسے میں سابق ممبر آف پارلیمنٹ ڈاکٹر عزیز قریشی، اسلم شیر خان، نجمہ ہیپت اللہ، ایم جے اکبر اور عبد اللہ خان اعظمی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ رکن اسمبلی کیٹیگری میں فی الحال دو رکن اسمبلی عارف عقیل اور عارف مسعود ہیں۔ ان میں سے کسی ایک کو بھی بورڈ میں شامل کیا جائے گا۔ Madhya Pradesh Waqf Board Elections on July 30

مزید پڑھیں:

وقف ایکٹ 1995 کے مطابق واکس ووٹ کا سائز 13 اراکین پر مشتمل ہونا چاہیے۔ تاہم بورڈ چھوٹے علاقوں اور ریاست میں کم وقف املاک کے ساتھ 7 ممبروں پر مشتمل ہوسکتا ہے۔ لیکن گزشتہ بورڈ کی تشکیل کے دوران کم از کم اراکین کے فارمولے پر 7 اراکین پر مشتمل بورڈ کا تشکیل دیا گیا تھا جس کی بنیاد پر آئندہ بورڈ کا خاکہ بھی طے کیا جا سکتا ہے۔

ریاست بھر میں وقف املاک کی نگرانی کے لیے 300 سے زائد متولی موجود ہیں۔ لیکن ان میں سے زیادہ تر عطیات نگرانی جمع نہ کرنے کے نادہندہ ہے۔ وقف بورڈ نے ان تمام داغدار متولیوں سے کہا تھا کہ وہ مقررہ وقت کے اندر واجبات جمع کروائیں۔ یہ شرط بھی لگائی گئی کہ متولی الیکشن میں صرف وہی لوگ حصہ لے سکیں گے جن پر کچھ واجب الادا نہ ہو۔ اس کے بعد ریاست بھر سے کل 112 متولی اہل قرار پائے گئے ہیں۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.