بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے وقف بورڈ نے اپنی آمدنی میں اضافے کے لیے نئی ہدایت کو منظوری دی ہے۔ اس کے ساتھ اب تمام کرایہ داروں کو ہدایات کے مطابق کرایہ ادا کرنا ہوگا۔ اس نئی گائیڈ لائن پر عمل درآمد کرنے کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔
اس موقع پر مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے چیئرمین صنور پٹیل نے کہا کہ بورڈ نے اپنی مالی حالت کو بہتر بنانے اور سماجی تشویش سے متعلق کام کرنے کے لیے کرایہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وقف بورڈ کو اپنی جائیداد عطیہ کرنے والے شخص کی نیت کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی کام کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا لیز کنٹرول کا قانون انے کے بعد بہت کوشش کی گئی۔ لیکن کوشش کو متوقع کامیابی نہیں ملی۔ بھوپال اس کی ایک مثال ہے۔ یہاں سے بورڈ کو توقع تھی کہ ایسے اپنے زیر کنٹرول جائیداد سے ہر سال 10 کروڑ روپے ملیں گے لیکن 2022-23 میں ہی اسے صرف ایک کروڑ 81 لاکھ روپے ملے۔ ایسے میں ایک نیا فارمولا دریافت ہوا یعنی اگر کوئی کرایہ جمع نہیں کر رہا ہے اگر لیز کے اصول کے تحت ریزرو قیمت کے فرق کی رقم زیادہ ہے تو اسے جائیداد کے رقبے کی بنیاد پر فرق کی رقم ادا کرنی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:Demand for Better Management اندور میں سینٹرل حج کمیٹی آف انڈیا سے بہتر انتظام کا مطالبہ
صنور پٹیل نے بتایا کہ وقف جائیداد پر جو لوگ قابض ہیں وہ کرایہ ادا نہیں کر رہے ہیں۔ ان پر دفعہ 54 کے تحت کاروائی کرنے کا وقف بورڈ کو حق ہے۔ کئی لوگوں پر کاروائی کی گئی لیکن معاملہ ٹریبونل میں چلا جاتا ہے .پھر مہینوں اور سالوں ہم ان سے کرایہ وصول نہیں کر پاتے ہیں۔ اس لیے اب ہم ان لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر انہیں ہم اپنا کرائے دار بنائیں گے۔