وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک مسلم عمر رسیدہ دکاندار کو زعفرانی گمچھا ڈالے ہوئے کچھ نوجوان دوکان جلانے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ بھگوا تنظیم سے وابستہ نوجوانوں کو ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’اگر بھگوانوں کی تصاویر والے پٹاخوں کو دکان میں رکھا گیا تو انجام بہت برا ہوگا اور تمہیں ہم نہیں چھوڑیں گے‘۔
ویڈیو میں مسلم دوکاندار کو دھمکی دی جارہی ہے کہ ’اگر دکان میں لکشمی بم یا گنیش بم رکھا گیا تو ہم وہ کام کرنے پر مجبور ہوجائیں گے جو آپ کو پسند نہیں آئے گا‘۔ جبکہ دکاندار بظاہر دھمکیوں سے خوفزدہ نظر آرہا تھا کو ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سناجا سکتا ہے کہ ’یہ پٹاخے ہم نہیں بناتے اور آئندہ سے ایسے پٹاخوں کو دکان میں نہیں رکھیں گے‘۔
بھگوا تنظیم سے وابستہ ایک نوجوان نے فرانس میں مخالف اسلام کارٹونز کا حوالہ دیا جبکہ ویڈیو میں اس نوجوان کو یہ کہتے ہوا سنا جاسکتا ہے کہ ’فرانس کی حرکت پر دنیا بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے، ہم بھی اپنے مذہبی دیوی دیوتاؤں کا احترام کرتے ہیں، ہم اپنے دیوی دیوتاؤں کی بیحرمتی برداشت نہیں کریں گے‘۔
ہندو نوجوانوں نے این آر سی کا حوالہ دیتے ہوئے مسلم دکاندار کو دھمکی دی کہ ’اگر تم لوگ قوم کے خلاف ہو تو ہم تمہارے مخالف ہیں‘۔
کانگریس کے سینیئر رہنما دگ وجئے سنگھ نے وائرل ویڈیو کو ری ٹوئٹ کرکے کہا کہ ’پٹاخوں پر کس کی تصویر لگانا ہے یہ ذمہ داری پٹاخے بنانے والوں پر عائد ہوتی ہے نہ کہ دکاندار پر، مودی جی آرڈیننس کے ذریعہ یہ قانون بنائیں کہ پٹاخوں پر کسی بھی مذہب کے دیوی دیوتاؤں کی تصاویر نہیں لگائی جائیں، انتظامیہ ان لوگوں کے خلاف کاروائی کرے جو بے گناہ دکاندار کو دھمکیاں دے رہے ہیں‘۔