بھوپال : مدھیہ پردیش اردو اکاڈمی اردو کے فروغ کے لئے اپنے منفرد کارناموں کے حوالوں سے ملک و بیرون ملک میں مشہور ہے۔ اکاڈمی کے ذریعہ امسال بھی جشن اردو کا انعقاد کیا گیا،
لیکن اس بار جشن اردو کا انعقاد ہندستان کی تعمیر نومیں اردو زبان و ادب کے عنوان سے ہوا۔ سہ روزہ جشن اردو کا انعقاد بھوپال کے گوہر محل میں آج سے ہوا۔
اس موقع پر مدھیہ پردیش اردو اکاڈمی کی ڈائریکٹر نصرت مہدی نے بتایا کہ آج جشن اردو کی ابتدا بیت بازی سے کی گئی ہے۔ جس میں مختلف یونیورسٹی اور کالجز کے طلباء نے شرکت کی وہی اکیڈمی کے ذریعے پورے سال جو تلاش جوہر مشاعرہ کا انعقاد ہوا ان کے فائنل لسٹ شعرا کا آج تلاش جوہر مشاعر ہوگا۔
وہی اوپن مائیک کے ساتھ سیمینار بھی ہوگا جو اردو زبان و ادب کا مستقبل کے ہندوستان میں کیا کردار ہو سکتا ہے اس پر بات ہو گی۔ آج جشن اردو کی شام صوفیانہ موسیقی سے سجائی گئی ہے۔
آئیے آپ کو سناتے ہیں بیت بازی کی اشعار ۔
* یوں ہی بے سبب ہی نہ پھرا کرو
کوئی شام بھی گھر رہا کرو
وہ غزل کی سچی کتاب ہے
اسے چپکے چپکے پڑھا کرو
* وقت فرصت ابھی ہے کہاں کام ابھی باقی ہے۔
نور توحید کا اہتمام ابھی باقی ہے ۔
* یاد کرنا ہر گھڑی اس یار کا
ہے وظیفہ مشکل بیمار کا
* کچھ لوگ جنہیں ہم جان سے پیارے تھے۔
کچھ انجان تھے جنہیں اب ہم جان سے پیارے لگتے ہیں۔
*زندگی میں بہت خوش رہا ہوں میں تیرے بغیر ۔
یقین جانیے یہ حالت ابھی ابھی ہوئی ہے ۔
* یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصال یار ہوتا
اور اگر جیتے تو انتظار یار ہوتا ۔
* اشک آنکھوں میں کب نہیں آتا
لہو آتا ہے جب نہیں آتا
* اب آیا تیر چلانے کا من تو کیا آیا
ہمارے ہاتھ میں خالی کمان باقی ہے۔
بائٹ ۔ نصرت مہدی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈائریکٹر، مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی
یہ بھی پڑھیں:Madhya Pradesh Urdu Academy اٹھارہ جنوری سے مدھیہ پردیش اردو اکاڈمی کی جانب سے تین روزہ جشن اردو پروگرام